ETV Bharat / city

Kites With Different Messages: اقبال بیلم کی مختلف پیغامات والی پتنگیں خاص کیوں؟

author img

By

Published : Jan 14, 2022, 5:04 PM IST

Updated : Jan 14, 2022, 5:36 PM IST

اقبال بیلم نے بتایا کہ کینسر، انسداد منشیات Drug Prevention، بیٹی بچاؤ Save Daughter، خود کشی کے خیال سے چھٹکاراGet Rid of Suicidal Thoughts وغیرہ تھیم پر پتنگ Kites With Different Messages بنارہے ہیں۔ جب سے کورونا کا قہر برپا ہوا تب سے اقبال کورونا کی حفاظتی تدابیر پر بھی پتنگیں بنا رہے ہیں۔ مثلاً دو گز دوری ماسک ہے ضروری، ہاتھ منہ دھوتے رہیے اور بغیر کام کے گھر سے نہ نکلیں۔

قبال بیلم کی مختلف پیغامات والی پتنگیں
قبال بیلم کی مختلف پیغامات والی پتنگیں

بسنت کا موسم آتے ہی آسمان رنگ برنگی پتنگوں سے خوش نما نظر آتا ہے اور ہر شخص کے دل میں پتنگیں اڑانے کی خواہش پیدا ہوتی ہے۔

اقبال بیلم کی مختلف پیغامات والی پتنگیں خاص کیوں

گجرات میں مکر سنکرانتی کے دن بڑے ہی جوش و خروش کے ساتھ ہاتھ پتنگ بازی کی جاتی ہے، لیکن اس سال بھی کورونا وائرس نے پتنگ بازی پر گرہن لگا دیا ہے۔ ایسے می‍ں احمدآباد کے پتنگ کاروباری اقبال بیلم نے مختلف تھیم اور پیغامات کی پتنگ Kite of Different Themes And Messages بنائی ہیں، جن پر کورونا سے حفاظت کے لئے بیداری لانے کا پیغام بھی درج ہیں۔

کورونا وائرس کے قہر کے سبب گزشتہ دو سال سے کسی بھی تہوار کو نہیں منایا گیا اور اب نئے سال کا پہلا تہوار مکر سنکرانتی بھی آگیا ہے۔ گجرات میں مکر سنکرانتی پر بڑے ہی جوش و خروش کے ساتھ پتنگ بازی کی جاتی ہے۔ یہاں مکر سنکرانتی سے ایک ماہ قبل سے بچے اپنی اپنی چھتوں پر پتنگیں اڑانے لگتے ہیں۔

پتنگ کاٹنے اور پتنگ لوٹنے کا شور ہر جگہ سنائی دیتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پتنگ خریدنے کے لیے بازاروں میں پیر رکھنے کی جگہ نہیں رہتی تھی، لیکن اس سال کورونا وائرس کے پتنگ بازی اور پتنگ بازار پتنگ کی دوکانوں کی رونق غائب ہو گئی ہے۔

ایسے می‍ں کورونا سے بیداری لانے کا کام پتنگوں کے ذریعے اقبال بیلم کر رہے ہیں۔ اقبال بیلم گزشتہ 40 سالوں سے پتنگ کا کاروبار کر رہے ہیں، لیکن جب کینسر سے ان کے والد کا انتقال ہو گیا تب سے وہ کینسر سے بیداری، نشہ سے نجات، بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ، جیسے موضوعات پر بیداری والی پتنگ بنا رہے ہیں۔

اس تعلق سے اقبال بیلم نے کہا کہ احمدآباد کے سرسپور علاقے میں موجود گپتا رکشا بندھن دکان پر میں گزشتہ 40 برسوں سے پتنگ کا کاروبار کر رہا ہوں۔ میرے والد کو پھیپھڑوں کا کینسر ہوا تھا اور کینسر کی وجہ سے ان کا انتقال ہو گیا تھا۔

اس کے بعد سے میں نے کینسر سے بیداری، انسداد منشیات، بیٹی بچاؤ ، خود کشی سے پرہیز، کی تھیم پر پتنگ بنانے لگا لیکن جب سے کورونا کا قہر برپا ہوا تب سے کورونا سے حفاظت کی تھیم پر پتنگیں بنا رہا ہوں۔ مثلاً دو گز دوری ماسک ہے ضروری، ہاتھ منہ دھوتے رہیے اور بغیر کام کے گھر سے نہ نکلیے۔ اور ایم ڈی ڈرگس MD Drugs کے خطرے سے بیداری وغیرہ موضوعات پر بہت سی پتنگیں بنائی ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اقبال بیلم کی پتنگوں کو گجرات کے وزرا کو بھی دیا گیا ہے اور نریندر مودی کو بھی پہنچائی جاتی ہیں۔

اقبال بیلم نے پتنگوں کے کاروبار پر کورونا کے اثر کے تعلق سے کہا کہ کورونا وائرس کے سبب بازار میں پتنگ کا پروڈکشن آدھا ہوگیا۔

پتنگ بنانے کے لیے خام مال بھی مہنگا ملنے لگا جس سے پتنگ کاروبار میں 50 سے 60 فیصد گراوٹ دکھائی دے رہی ہے۔

تاہم اس بار پتنگ کے کارخانوں میں بھی پتنگ کم بنائی گئی جس کی وجہ سے پتنگ کی قیمتوں میں 20 سے 25 فی صد تک اضافہ ہو گیا ہے۔

اسی طرح پتنگ کی ڈوری اور مانجھا بھی مہنگا فروخت ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے کم لوگ پتنگ خرید رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:

اقبال بیلم کی انوکھی پتنگ کو بچے کافی دلچسپی سے سب سے پہلے پڑھتے ہیں اور پھر خریدتے ہیں۔ اس تعلق سے پتنگ خریدنے آئے بچے نے کہا کہ میں نے مختلف پیغامات کی پتنگیں یہاں دیکھی اور خریدی، اسے اب میں گھر لے جاؤں گا اور ان میں بھی کورونا سے بیداری لانے کا کام کروں گا، ساتھ ہی سادگی کے ساتھ حکومت کی گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے تہوار مناؤں گا۔

واضح رہے کہ کورونا کے بڑھتے قہر کے سبب گجرات میں وائبرنٹ کائٹ فیسٹول منسوخ کر دیا گیا ہے اور اترائن کے دن بھی کم تعداد میں پتنگیں اڑانے کی اپیل کی گئی ہے۔

بسنت کا موسم آتے ہی آسمان رنگ برنگی پتنگوں سے خوش نما نظر آتا ہے اور ہر شخص کے دل میں پتنگیں اڑانے کی خواہش پیدا ہوتی ہے۔

اقبال بیلم کی مختلف پیغامات والی پتنگیں خاص کیوں

گجرات میں مکر سنکرانتی کے دن بڑے ہی جوش و خروش کے ساتھ ہاتھ پتنگ بازی کی جاتی ہے، لیکن اس سال بھی کورونا وائرس نے پتنگ بازی پر گرہن لگا دیا ہے۔ ایسے می‍ں احمدآباد کے پتنگ کاروباری اقبال بیلم نے مختلف تھیم اور پیغامات کی پتنگ Kite of Different Themes And Messages بنائی ہیں، جن پر کورونا سے حفاظت کے لئے بیداری لانے کا پیغام بھی درج ہیں۔

کورونا وائرس کے قہر کے سبب گزشتہ دو سال سے کسی بھی تہوار کو نہیں منایا گیا اور اب نئے سال کا پہلا تہوار مکر سنکرانتی بھی آگیا ہے۔ گجرات میں مکر سنکرانتی پر بڑے ہی جوش و خروش کے ساتھ پتنگ بازی کی جاتی ہے۔ یہاں مکر سنکرانتی سے ایک ماہ قبل سے بچے اپنی اپنی چھتوں پر پتنگیں اڑانے لگتے ہیں۔

پتنگ کاٹنے اور پتنگ لوٹنے کا شور ہر جگہ سنائی دیتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پتنگ خریدنے کے لیے بازاروں میں پیر رکھنے کی جگہ نہیں رہتی تھی، لیکن اس سال کورونا وائرس کے پتنگ بازی اور پتنگ بازار پتنگ کی دوکانوں کی رونق غائب ہو گئی ہے۔

ایسے می‍ں کورونا سے بیداری لانے کا کام پتنگوں کے ذریعے اقبال بیلم کر رہے ہیں۔ اقبال بیلم گزشتہ 40 سالوں سے پتنگ کا کاروبار کر رہے ہیں، لیکن جب کینسر سے ان کے والد کا انتقال ہو گیا تب سے وہ کینسر سے بیداری، نشہ سے نجات، بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ، جیسے موضوعات پر بیداری والی پتنگ بنا رہے ہیں۔

اس تعلق سے اقبال بیلم نے کہا کہ احمدآباد کے سرسپور علاقے میں موجود گپتا رکشا بندھن دکان پر میں گزشتہ 40 برسوں سے پتنگ کا کاروبار کر رہا ہوں۔ میرے والد کو پھیپھڑوں کا کینسر ہوا تھا اور کینسر کی وجہ سے ان کا انتقال ہو گیا تھا۔

اس کے بعد سے میں نے کینسر سے بیداری، انسداد منشیات، بیٹی بچاؤ ، خود کشی سے پرہیز، کی تھیم پر پتنگ بنانے لگا لیکن جب سے کورونا کا قہر برپا ہوا تب سے کورونا سے حفاظت کی تھیم پر پتنگیں بنا رہا ہوں۔ مثلاً دو گز دوری ماسک ہے ضروری، ہاتھ منہ دھوتے رہیے اور بغیر کام کے گھر سے نہ نکلیے۔ اور ایم ڈی ڈرگس MD Drugs کے خطرے سے بیداری وغیرہ موضوعات پر بہت سی پتنگیں بنائی ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اقبال بیلم کی پتنگوں کو گجرات کے وزرا کو بھی دیا گیا ہے اور نریندر مودی کو بھی پہنچائی جاتی ہیں۔

اقبال بیلم نے پتنگوں کے کاروبار پر کورونا کے اثر کے تعلق سے کہا کہ کورونا وائرس کے سبب بازار میں پتنگ کا پروڈکشن آدھا ہوگیا۔

پتنگ بنانے کے لیے خام مال بھی مہنگا ملنے لگا جس سے پتنگ کاروبار میں 50 سے 60 فیصد گراوٹ دکھائی دے رہی ہے۔

تاہم اس بار پتنگ کے کارخانوں میں بھی پتنگ کم بنائی گئی جس کی وجہ سے پتنگ کی قیمتوں میں 20 سے 25 فی صد تک اضافہ ہو گیا ہے۔

اسی طرح پتنگ کی ڈوری اور مانجھا بھی مہنگا فروخت ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے کم لوگ پتنگ خرید رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:

اقبال بیلم کی انوکھی پتنگ کو بچے کافی دلچسپی سے سب سے پہلے پڑھتے ہیں اور پھر خریدتے ہیں۔ اس تعلق سے پتنگ خریدنے آئے بچے نے کہا کہ میں نے مختلف پیغامات کی پتنگیں یہاں دیکھی اور خریدی، اسے اب میں گھر لے جاؤں گا اور ان میں بھی کورونا سے بیداری لانے کا کام کروں گا، ساتھ ہی سادگی کے ساتھ حکومت کی گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے تہوار مناؤں گا۔

واضح رہے کہ کورونا کے بڑھتے قہر کے سبب گجرات میں وائبرنٹ کائٹ فیسٹول منسوخ کر دیا گیا ہے اور اترائن کے دن بھی کم تعداد میں پتنگیں اڑانے کی اپیل کی گئی ہے۔

Last Updated : Jan 14, 2022, 5:36 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.