ETV Bharat / city

گاندھی جی نے اردو میں نکالا تھا ہریجن سیوک اخبار

author img

By

Published : Oct 2, 2020, 2:14 AM IST

Updated : Oct 2, 2020, 12:29 PM IST

گاندھی جینتی کے موقع پورا ملک گاندھی جی کو یاد کر رہا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ گاندھی جی کو اردو سے محبت تھی؟ اور کیا آپ کو معلوم ہے کہ گاندھی جی نے اردو میں بھی اخبار نکالا تھا؟ جی ہاں بہت کم لوگوں کو معلوم ہے کہ گاندھی جی نے اردو میں ہریجن سیوک نامی ایک اخبار احمدآباد سے نکالا تھا۔

image
image

دراصل گاندھی جی کو اردو زبان سے ہمیشہ لگاؤ تھا اور گاندھی جی ہمیشہ سے ہندوستانی زبان کے حمایتی بھی تھے اور گاندھی کے کافی دوست و احباب مسلم تھے، اس لیے اپنے من کی بات کو مسلم برادری کے لوگوں تک پہنچانے کے لیے گاندھی جی نے ہریجن سیوک نامی ہفت روزہ اخبار 1946 میں نکالنا شروع کیا۔

گاندھی جی نے اردو میں ہریجن سیوک نامی ایک اخبار احمدآباد سے نکالا تھا

اس تعلق سے نو جیون پریس کے ٹرسٹی کپل راول نے ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 'جنوبی افریقہ سے لوٹنے کے بعد گاندھی جی نے ہندوستان کے لوگوں کی حالت دیکھی۔ انگریزوں کا ظلم و ستم دیکھا اور انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کے لیے گاندھی جی نے انگریزی، ہندی اور گجراتی میں ہریجن سیوک اور ینگ انڈیا نامی اخبارات نکالے۔ اس کے بعد مسلم عوام تک اپنی جدوجہد اور مقصد اور انگریزوں سے آزادی کی تحریک کو عام کرنے کے لیے اردو میں ہریجن سیوک اخبار نوجیون پریس سے شائع کیا جس کے نمونے آج بھی نوجیون پریس میں موجود ہیں۔'

ہریجن سیوک اخبار
ہریجن سیوک اخبار

واضح رہے کہ گاندھی جی کا اردو اخبار ہریجن سیوک کا پہلا شمارہ 1946 بروز اتوار احمدآباد کے کالوپور میں موجود نوجیون پریس سے شائع ہوا تھا جس کی قیمت اس زمانے میں دو آنہ تھی۔ اس اخبار کو لوگ بڑی دلچسپی کے ساتھ خریدتے تھے۔

چار زبانوں میں شائع ہوتا تھا ہریجن سیوک اخبار
چار زبانوں میں شائع ہوتا تھا ہریجن سیوک اخبار

اس تعلق سے اردو ادب کی پیش رفت میں شائع ہونے والا غلام محمد انصاری کا ایک مضمون اردو صحافت 1947 کے بعد ایک جائزہ بھی موجود ہے۔

گاندھی جی نے اردو میں نکالا تھا ہریجن سیوک اخبار
گاندھی جی نے اردو میں نکالا تھا ہریجن سیوک اخبار

اس سلسلے میں اردو ادیب غلام محمد انصاری کہتے ہیں کہ 'گاندھی جی پر بہت ساری کتابیں لکھی گئیں لیکن ان کی اردو خدمات پر کسی نے غور نہیں کیا۔ گاندھی جی نے لوگوں میں بیداری پیدا کرنے اور انگریزوں کے ظلم و ستم کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے احمدآباد سے ہریجن سیوک نامی ایک اخبار نکالا تھا جسے گاندھی جی کے قتل کے بعد اقتصادی پریشانیوں کے سبب فروری 1948 میں بند کرنا پڑا۔

مہاتما گاندھی کی تصویریں
مہاتما گاندھی کی تصویریں

اس بابت اردو ادیب غلام محمد انصاری نے بتایا کہ 'گاندھی نے چار زبان میں اخبارات نکالے لیکن اردو زبان کے اخبار ہریجن سیوک کے بارے میں بہت کم لوگوں کو معلوم ہے۔ گاندھی جی کی صحافت پر بہت سی کتابیں لکھی گئی ہیں لیکن گاندھی جی کی اردو صحافت پر اب تک کوئی کام نہیں کیا گیا۔ اس لیے لوگ گاندھی جی کی اردو خدمات سے اب تک نا واقف ہیں۔ گاندھی اردو پڑھنا لکھنا جانتے تھے اور وہ اردو میں مکتوبات بھی لکھتے تھے۔'

تلاشِ حق مہاتما گاندھی کی آپ بیتی
تلاشِ حق مہاتما گاندھی کی آپ بیتی

انہوں نے بتایا کہ 'گاندھی جی کو اردو سے اس قدر محبت تھی کہ وہ اردو میں خط بھی لکھتے تھے اور ان مکتوب پر اردو میں اپنی دستخط ایم کے گاندھی کرتے تھے لیکن ای ٹی وی بھارت پر دکھائی گئی اس رپورٹ کے بعد اب ضرور لوگ گاندھی جی کی اردو خدمات سے واقف ہوں گے اور ان کی خدمات پر تحقیقی کتاب بھی قلم بند کریں گے۔'

دراصل گاندھی جی کو اردو زبان سے ہمیشہ لگاؤ تھا اور گاندھی جی ہمیشہ سے ہندوستانی زبان کے حمایتی بھی تھے اور گاندھی کے کافی دوست و احباب مسلم تھے، اس لیے اپنے من کی بات کو مسلم برادری کے لوگوں تک پہنچانے کے لیے گاندھی جی نے ہریجن سیوک نامی ہفت روزہ اخبار 1946 میں نکالنا شروع کیا۔

گاندھی جی نے اردو میں ہریجن سیوک نامی ایک اخبار احمدآباد سے نکالا تھا

اس تعلق سے نو جیون پریس کے ٹرسٹی کپل راول نے ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 'جنوبی افریقہ سے لوٹنے کے بعد گاندھی جی نے ہندوستان کے لوگوں کی حالت دیکھی۔ انگریزوں کا ظلم و ستم دیکھا اور انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کے لیے گاندھی جی نے انگریزی، ہندی اور گجراتی میں ہریجن سیوک اور ینگ انڈیا نامی اخبارات نکالے۔ اس کے بعد مسلم عوام تک اپنی جدوجہد اور مقصد اور انگریزوں سے آزادی کی تحریک کو عام کرنے کے لیے اردو میں ہریجن سیوک اخبار نوجیون پریس سے شائع کیا جس کے نمونے آج بھی نوجیون پریس میں موجود ہیں۔'

ہریجن سیوک اخبار
ہریجن سیوک اخبار

واضح رہے کہ گاندھی جی کا اردو اخبار ہریجن سیوک کا پہلا شمارہ 1946 بروز اتوار احمدآباد کے کالوپور میں موجود نوجیون پریس سے شائع ہوا تھا جس کی قیمت اس زمانے میں دو آنہ تھی۔ اس اخبار کو لوگ بڑی دلچسپی کے ساتھ خریدتے تھے۔

چار زبانوں میں شائع ہوتا تھا ہریجن سیوک اخبار
چار زبانوں میں شائع ہوتا تھا ہریجن سیوک اخبار

اس تعلق سے اردو ادب کی پیش رفت میں شائع ہونے والا غلام محمد انصاری کا ایک مضمون اردو صحافت 1947 کے بعد ایک جائزہ بھی موجود ہے۔

گاندھی جی نے اردو میں نکالا تھا ہریجن سیوک اخبار
گاندھی جی نے اردو میں نکالا تھا ہریجن سیوک اخبار

اس سلسلے میں اردو ادیب غلام محمد انصاری کہتے ہیں کہ 'گاندھی جی پر بہت ساری کتابیں لکھی گئیں لیکن ان کی اردو خدمات پر کسی نے غور نہیں کیا۔ گاندھی جی نے لوگوں میں بیداری پیدا کرنے اور انگریزوں کے ظلم و ستم کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے احمدآباد سے ہریجن سیوک نامی ایک اخبار نکالا تھا جسے گاندھی جی کے قتل کے بعد اقتصادی پریشانیوں کے سبب فروری 1948 میں بند کرنا پڑا۔

مہاتما گاندھی کی تصویریں
مہاتما گاندھی کی تصویریں

اس بابت اردو ادیب غلام محمد انصاری نے بتایا کہ 'گاندھی نے چار زبان میں اخبارات نکالے لیکن اردو زبان کے اخبار ہریجن سیوک کے بارے میں بہت کم لوگوں کو معلوم ہے۔ گاندھی جی کی صحافت پر بہت سی کتابیں لکھی گئی ہیں لیکن گاندھی جی کی اردو صحافت پر اب تک کوئی کام نہیں کیا گیا۔ اس لیے لوگ گاندھی جی کی اردو خدمات سے اب تک نا واقف ہیں۔ گاندھی اردو پڑھنا لکھنا جانتے تھے اور وہ اردو میں مکتوبات بھی لکھتے تھے۔'

تلاشِ حق مہاتما گاندھی کی آپ بیتی
تلاشِ حق مہاتما گاندھی کی آپ بیتی

انہوں نے بتایا کہ 'گاندھی جی کو اردو سے اس قدر محبت تھی کہ وہ اردو میں خط بھی لکھتے تھے اور ان مکتوب پر اردو میں اپنی دستخط ایم کے گاندھی کرتے تھے لیکن ای ٹی وی بھارت پر دکھائی گئی اس رپورٹ کے بعد اب ضرور لوگ گاندھی جی کی اردو خدمات سے واقف ہوں گے اور ان کی خدمات پر تحقیقی کتاب بھی قلم بند کریں گے۔'

Last Updated : Oct 2, 2020, 12:29 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.