نور شاہی مومن جماعت کے بڑے امام بارگاہ میں گجرات کے کئی علاقوں سے سب سے زیادہ تعداد میں فرزندان توحید آتے ہیں۔ یہاں ماہ محرم میں مجالس، عزہ داری اور دیگر مجالس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
اس امام باڑہ کی یہ خاصیت ہے کہ یہاں ایک بے حوبصورت تعزیہ رکھا گیا ہے جو تقریاً سولہ فٹ کا ہے۔ اسے گذشتہ سال ہی تعمیر کیا گیا۔ یہ تعزیہ فن نقاشی کا دلکش اور دلفریب نمونہ ہے۔
اس تعزیہ کو تعمیر کرنے میں دو سال کا وقت لگا۔ اس تعزیہ کو بنانے میں پانچ اقسام کے دھاتوں کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ تعزیہ تانبہ، پیتل، سونا چاندی اور لوہا کو ملا کر بنایا گیا ہے۔ اس تعزیے کی قیمت ساٹھ لاکھ روپے کے قریب ہے۔
اس تعزیے کے سلسلے میں تعزیہ کمیٹی کے چیئرمین پرویز مومن نے بتایا کہ اس بڑے امام باڑے میں حضرت امامؒ کے روزے کی ایک شبہیہ کے طور پر بڑا ہی پرکشش تعزیہ تعمیر کیا گیا ہے۔ اس تعزیے میں مینار اور گنبد کو الگ الگ کیا جاسکتا ہے، اسے دیکھنے کے لئے پورے گجرات کے ہندو مسلم عقیدت مند آتے ہیں اور یہاں دعائیں مانگتے ہیں۔
اس خوبصورت تعزیے کے پیچھے ہی محفل قراشاں ہے، جس میں تمام چودہ ائمہ کا رَوزہ موجود ہے۔ یہاں کعبہ شریف، مسجد نبوی، امام علی، حضرت امام حسین، حضرت عباس، وغیرہ کے روزہ مبارک کی شبہیہ بیرون ممالک سے منگا کر رکھی گئی ہیں۔ ان سب کو ایک نظر دیکھنے کے لئے عقیدت مندوں کا ہجوم لگا رہتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ماہ محرم کا چاند نظر آتے ہی اس امام باڑے میں مختلف پروگرام و مجالس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس تعلق سے بڑا امام باڑہ کمیٹی کے صدر سمیر علی مومن کا کہنا ہے کہ چاند رات سے مجالس، نعت خوانی، ماتمی مجلس اور نیاز کا بھی معقول انتظام ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں ہر روز تقریبا 1500 عقیدت مند شرکت کرتے ہیں۔ اور بےحد روح پرور مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں
یہاں سے یوم عاشورہ کے موقع پرسب سے بڑا جلوس نکالا جاتا ہے اور ایسے تمام تعزیوں کو یوم عاشورہ پر ایوارڈ دیا جاتا ہے، جس میں لاکھوں لوگ شامل ہوتے ہیں۔