احمد آباد سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع تاریخی شہر دھولکہ میں 'بہلو خان غازی مسجد' فن تعمیر کا انمول نمونہ ہے۔ یہاں 700 برس پرانی مسجد موجود ہے، جو تغلق زمانے کی فن تعمیر کی ترجمانی کرتا ہے۔ 700 برس پرانی مسجد' بہلو خان غازی ' کی تاریخ کو عوام تک پہنچانے کے لیے ایسو سی ایشن آف مسلم انٹلیکچوئل اور احمد شاہ آرمی کی جانب سے ایک سفر وراثت پروگرام کا اہتمام کیا گیا ہے۔ جہاں کثیر تعداد میں لوگوں نے پروگرام میں حصہ لیا اور مسجد کی فن تعمیر کی تعریف کی۔
اس تعلق سے سفر وراثت پروگرام کے آرگنائزر گل معین کھوکھر نے کہاکہ دھولکہ شہر تاریخی مسجد اور تاریخی عمارت سے مالا مال ہے۔ جو احمدآباد سے تقریباً 40 کلو میٹر دوری پر واقع ہے۔ یہاں تاریخی وراثت موجود ہیں جن میں ایک بہلول خان غازی مسجد ہے۔ جس کی تاریخ سے واقفیت دلانے کے لیے ایسوسی ایشن آف مسلم انٹلیکچوئل اور احمد شاہ آرمی کی جانب سے ایک سفر وراثت پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔
اس مسجد کی تاریخی اہمیت بتاتے ہوئے بہلول خان غازی مسجد کے خادم محمد الطاف پٹوہ نے کہاکہ یہ مسجد 700 برس قدیم مسجد ہے، جو سنہ 1333 میں فیروز شاہ تغلق کے زمانے میں تعمیر کی گئی تھی۔ اس مسجد کا اندرونی حصہ شمال سے جنوب تک 142 فٹ ہے، جبکہ مشرق سے مغرب تک 147 فٹ لمبا ہے۔ اس مسجد میں عورتوں کی نماز پڑھنے کے لیے الگ سے ایک حصہ بنایا گیا ہے۔ مسجد کو مزین کرنے کے لیے خوبصورت عبادت خانہ، حوض ہے اور بہترین نقاشی نے مسجد کی عمارت کو چار چاند لگا دیا ہے۔
- مزید پڑھیں: چھ سو برس قدیم تاریخی مسجد لاپروائی کا شکار
- گیا: لودھی مسجد خستہ حالی کا شکار
- ای ٹی وی بھارت کی خبر کا اثر: پانچ سو سالہ قدیم لودھی مسجد کو بچانے کی پیش رفت
یہ تاریخی عمارتیں اور ثقافتی ورثہ صرف ہمارے لیے خوبصورت کھلونے کی طرح استعمال کرنے کے لیے نہیں ہے بلکہ آنے والی نسلوں کو حوالے کرنے کے لیے ہے۔ اسی مقصد کے ساتھ انٹلیکچوئل اور احمد شاہ آرمی نے تاریخی وراثت نام سے ایک پروگرام کا اہتمام کیا تاکہ تاریخ کو زندہ رکھا جائے اور مسلمانوں کی قدیم عمارت پر دستاویز بھی تیار ہوسکے۔