ہریدوار میں ہندو انتہا پسند مذہبی رہنماؤں (Hindu extremist religious leaders in Haridwar) کے ذریعے ہندو دھرم سنسد Dharma Sansad پروگرام میں عام مسلمانوں کی نسل کشی (genocide against muslims) کی دھمکی کے اعلان کے بعد پورے ملک کے مسلمانوں میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Dharma Sansad Hate Speech Case: دھرم سنسد معاملے پر ایس آئی ٹی تشکیل کے بعد بھی اشتعال انگیزی جاری
انہوں نے مزید کہا کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر اسدالدین نے اس پر بہت سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے ہوئے اس کے خلاف ایف آئی آر تک درج کروائی ہے اور ہم آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین گجرات کی طرف سے بھی جس طریقے سے مسلمانوں، عیسائیوں اور سکھوں کے خلاف بیان دیے گئے ہیں، ہم اس کی مذمت کرتے اور یہ امید کرتے ہیں کہ حکومتیں اس طریقے کے بیان دینے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کریں گی۔
واضح رہے کہ اتراکھنڈ کے ہریدوار دھرم سنسد میں اشتعال انگیز تقریر Hate Speech Against Muslims معاملے میں اتراکھنڈ پولیس نے معاملے کی جانچ کے لیے ایس پی لیول کے افسر کی صدارت میں 5 رکنی ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔