ETV Bharat / city

گجرات: نابالغ مسلم لڑکے کو پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا

گجرات میں پولس کے مظالم کے واقعات بڑھتے ہی جا رہے ہیں اور اب ایک اور معاملہ سامنے آیا ہے جس میں احمدآباد کے رکھیال علاقے میں رہنے والا 15 سالہ نوزیل خان پٹھان کو پولس نے اس قدر پیٹا کہ اب وہ زیر علاج ہے۔ کیا ہوا تھا اس معصوم لڑکے ساتھ سنیے اسی کی زبانی

A minor Muslim boy was beaten by police
نابالغ مسلم لڑکے کی پولیس نے کی پٹائی
author img

By

Published : Oct 12, 2020, 10:38 PM IST

ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ روشن آرا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے پولس کی پیٹائی کا شکار ہونے والا نوجوان نوزیل خان نے بتایا کہ 9 اکتوبر کی صبح گھر کے سامنے رہنے والے ایک شخص کو دوا دلانے جا رہا تھا۔ لال میل کے پاس جب ہم پہنچے تو پولس نے ہماری گاڑی روک کر چیکنگ شروع کردی۔ اس کے بعد پولیس اہلکار ہمیں رکھیال پولس اسٹیشن لے گیے اور وہاں مجھے انہوں نے جم کر گالیاں دیں۔ پی ایس آئی نے جم کر پٹائی کی۔ میرا لباس اتار کر اس قدر پیٹا گیا کہ ہوش کھو بیٹھا۔ بعد میں میرے گھر والے مجھے پولیس اسٹیشن سے چھڑانے آئے، میری حالت اس قدر ابتر ہوگئی تھی کہ مجھے شاردا بین ہاسپیٹل میں داخل کرایا گیا۔

ویڈیو
نوزیل نے مزید کہا کہ میں دسویں میں پڑھائی کرتا ہوں۔ پولیس میرا مستقبل برباد کرنا چاپتی ہے۔ مجھے دھمکایا بھی گیا ہے لیکن اب ہم انصاف کی لڑائی لڑنے کے لیے کمربستہ ہیں۔ نوزیل خان کی والدہ شبانہ بانو کا کہنا ہے کہ اس معاملے کے دو روز بعد ہم رکھیال پولس اسٹیشن میں شکایت درج کرانے پہنچے تو پولیس نے ہمیں ڈرانے کی کوشش کی لیکن ہم ڈریں گے نہیں۔ اپنے بچے کا مستقبل برباد نہیں ہونے دیں گے۔ ہم انصاف حاصل کرکے رہیں گے۔اس معاملے کی اطلاع ملتے ہی شوسل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا، گجرات کی ٹیم متاثرہ لڑکےکو انصاف دلانے میدان میں اتری ہے اور اسے انصاف دلانے کے لیے ہر سطح پر قانونی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔اس تعلق سے شوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف احمدآباد کے رکن اور پیشے سے وکیل وی اے شیخ نے کہا کہ اس لڑکے کے ساتھ پولس نے جو کچھ کیا وہ پوری طرح غلط ہے۔ ہم پوری طرح اس لڑکے کو انصاف دلانے کے لیے کوشاں ہیں اور اگر یہاں اسے انصاف نہیں ملا تو ہم سپریم کورٹ تک جانے سے گریز نہیں کریں گے۔

ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ روشن آرا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے پولس کی پیٹائی کا شکار ہونے والا نوجوان نوزیل خان نے بتایا کہ 9 اکتوبر کی صبح گھر کے سامنے رہنے والے ایک شخص کو دوا دلانے جا رہا تھا۔ لال میل کے پاس جب ہم پہنچے تو پولس نے ہماری گاڑی روک کر چیکنگ شروع کردی۔ اس کے بعد پولیس اہلکار ہمیں رکھیال پولس اسٹیشن لے گیے اور وہاں مجھے انہوں نے جم کر گالیاں دیں۔ پی ایس آئی نے جم کر پٹائی کی۔ میرا لباس اتار کر اس قدر پیٹا گیا کہ ہوش کھو بیٹھا۔ بعد میں میرے گھر والے مجھے پولیس اسٹیشن سے چھڑانے آئے، میری حالت اس قدر ابتر ہوگئی تھی کہ مجھے شاردا بین ہاسپیٹل میں داخل کرایا گیا۔

ویڈیو
نوزیل نے مزید کہا کہ میں دسویں میں پڑھائی کرتا ہوں۔ پولیس میرا مستقبل برباد کرنا چاپتی ہے۔ مجھے دھمکایا بھی گیا ہے لیکن اب ہم انصاف کی لڑائی لڑنے کے لیے کمربستہ ہیں۔ نوزیل خان کی والدہ شبانہ بانو کا کہنا ہے کہ اس معاملے کے دو روز بعد ہم رکھیال پولس اسٹیشن میں شکایت درج کرانے پہنچے تو پولیس نے ہمیں ڈرانے کی کوشش کی لیکن ہم ڈریں گے نہیں۔ اپنے بچے کا مستقبل برباد نہیں ہونے دیں گے۔ ہم انصاف حاصل کرکے رہیں گے۔اس معاملے کی اطلاع ملتے ہی شوسل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا، گجرات کی ٹیم متاثرہ لڑکےکو انصاف دلانے میدان میں اتری ہے اور اسے انصاف دلانے کے لیے ہر سطح پر قانونی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔اس تعلق سے شوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف احمدآباد کے رکن اور پیشے سے وکیل وی اے شیخ نے کہا کہ اس لڑکے کے ساتھ پولس نے جو کچھ کیا وہ پوری طرح غلط ہے۔ ہم پوری طرح اس لڑکے کو انصاف دلانے کے لیے کوشاں ہیں اور اگر یہاں اسے انصاف نہیں ملا تو ہم سپریم کورٹ تک جانے سے گریز نہیں کریں گے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.