ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ روشن آرا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے پولس کی پیٹائی کا شکار ہونے والا نوجوان نوزیل خان نے بتایا کہ 9 اکتوبر کی صبح گھر کے سامنے رہنے والے ایک شخص کو دوا دلانے جا رہا تھا۔ لال میل کے پاس جب ہم پہنچے تو پولس نے ہماری گاڑی روک کر چیکنگ شروع کردی۔ اس کے بعد پولیس اہلکار ہمیں رکھیال پولس اسٹیشن لے گیے اور وہاں مجھے انہوں نے جم کر گالیاں دیں۔ پی ایس آئی نے جم کر پٹائی کی۔ میرا لباس اتار کر اس قدر پیٹا گیا کہ ہوش کھو بیٹھا۔ بعد میں میرے گھر والے مجھے پولیس اسٹیشن سے چھڑانے آئے، میری حالت اس قدر ابتر ہوگئی تھی کہ مجھے شاردا بین ہاسپیٹل میں داخل کرایا گیا۔
گجرات: نابالغ مسلم لڑکے کو پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا
گجرات میں پولس کے مظالم کے واقعات بڑھتے ہی جا رہے ہیں اور اب ایک اور معاملہ سامنے آیا ہے جس میں احمدآباد کے رکھیال علاقے میں رہنے والا 15 سالہ نوزیل خان پٹھان کو پولس نے اس قدر پیٹا کہ اب وہ زیر علاج ہے۔ کیا ہوا تھا اس معصوم لڑکے ساتھ سنیے اسی کی زبانی
ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ روشن آرا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے پولس کی پیٹائی کا شکار ہونے والا نوجوان نوزیل خان نے بتایا کہ 9 اکتوبر کی صبح گھر کے سامنے رہنے والے ایک شخص کو دوا دلانے جا رہا تھا۔ لال میل کے پاس جب ہم پہنچے تو پولس نے ہماری گاڑی روک کر چیکنگ شروع کردی۔ اس کے بعد پولیس اہلکار ہمیں رکھیال پولس اسٹیشن لے گیے اور وہاں مجھے انہوں نے جم کر گالیاں دیں۔ پی ایس آئی نے جم کر پٹائی کی۔ میرا لباس اتار کر اس قدر پیٹا گیا کہ ہوش کھو بیٹھا۔ بعد میں میرے گھر والے مجھے پولیس اسٹیشن سے چھڑانے آئے، میری حالت اس قدر ابتر ہوگئی تھی کہ مجھے شاردا بین ہاسپیٹل میں داخل کرایا گیا۔