اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کے کچھ ہی ماہ باقی ہے کہ بی جے پی کے ہندوتو ذہنیت کے لوگ متنازعہ بیان Controversial statement by BJP leader ahead of Assembly elections in Uttar Pradesh دے کر ریاست کی پرامن فضا کو مکدر کرنا چاہ رہی ہے۔ نوئیڈا، گروگرام اور دیگر مقامات پر مسلمانوں کو جمعہ کی نماز پڑھنے سے روکنے کے لئے ہر جمعہ کو نماز کے وقت شدت پسند ہندو تنظیموں کے افراد پہنچ کر عبادت میں خلل پیدا کر رہے ہیں، ان سب کے بیچ انتظامیہ اور سرکار خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
پوری دنیا کو محبت کا پیغام دینے والے شہر آگرہ میں بی جے پی رہنما نے متنازعہ بیان دیا ہے۔ جس میں انہوں نے فتح پور سیکری مسجد کو جاٹ بھون Threat to build Jaat Bhawan in place of Fatehpur Sikri Mosque میں تبدیل کرنے کی بات کہی ہے۔ یہی نہیں شدت پنسد رہنما نے سیکھ اور مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے ملک سے بے دخل کرنے کے لئے پانچ منٹ کا وقت مانگا ہے۔
بریج حلقہ (چھتر) یوا مورچہ کے جنرل سکریٹری امت چودھری Amit Choudhry BJP Leader نے کہا کہ جاٹ طبقہ قربانی دینے والا طبقہ ہے۔ اگر ہم چاہیں تو فتح پور سیکری مسجد کو جاٹ بھون بنا دیں گے۔
معلوم ہوکہ ان دنوں بی جے پی فتح پور سیکری اسمبلی حلقہ Fatehpur Sikri Assembly constituency میں رکنیت سازی مہم چلا رہی ہے۔ میڈیا سے مخاطب بی جے پی رہنما امت چودھری نے کہا کہ جاٹ طبقہ سب سے طاقتور ذات ہے۔ کھیل کا میدان ہو یا جنگ کا میدان، دونوں جگہ جاٹ طبقہ کے لوگوں نے ملک کا نام روشن کیا ہے۔ اسی دوران انہوں نے متنازع بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ جاٹ جس دن چاہیں گے فتح پور سکری مسجد کو جاٹ بھون میں تبدیل کر دیں گے۔
شدت پنسد ذہنیت کے اس لیڈر نے کسان تحریک پر بھی متنازع بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی قوانین کسانوں کے حق میں تھا۔ فرضی سرداروں اور جاٹوں نے کسان تحریک کو کھڑا کیا تھا۔ اصلی کسان تحریک میں حصہ لینے نہیں پہنچے۔
متنازع بیان کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔
مزید پڑھیں:
- 'گیان واپی مسجد تنازع سے ملک کے ماحول کو خراب کرنے سازش'
- اشفاق اللہ خان، ملک کی آزادی کے لیے پھانسی پر چڑھنے والے مسلم جانباز
معلوم ہوکہ ریاست میں برسر اقتدار بی جے پی کی نظر ایک مخصوص طبقہ کے ووٹ پر ہے، اسی وجہ سے حال کے دنوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کے بنارس دورے سے قبل مسجد کے رنگ کو زعفرانی کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا، ساتھ ہی یہاں سے مودی نے ایک خاص طبقہ کے ووٹ کو حاصل کرنے کے لئے گنگا ندی میں ڈبکی لگائی اور نعرے لگائے۔
کچھ روز قبل ہندو شدت پسند جماعت کی طرف سے متھرا کی گیان واپی مسجد میں پہنچ کر ہندو طریقے سے عبادت کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے بعد علاقے میں بھاری سیکورٹی فورسیز کو تعینات کر دیا گیا تھا۔ یہی نہیں متھرا کی شاہی مسجد پر ہمیشہ بی جے پی کے رہنماؤں کے ذریعے متنازعہ بیان دیا جاتا رہا ہے۔