ریاست اترپردیش کے ضلع آگرہ میں کرونا وائرس کا قہر دن بدن بڑھتا جا رہا ہے، ہر دن کورونا متاثرہ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
ضلع میں کورونا متاثرین کی ہلاکتوں میں بھی مزید اضافہ دیکھا جا رہاہے۔ ضلع میں کل ہلاک شدگان کی تعداد 18 ہوگئی۔
آپ کو بتا دیں کہ گذشتہ روز ایک سپاہی کی ہلاکت اور محکمہ روڈ ویز کےسینئر آپریٹر کی موت کے کی وجہ سے پولیس اہلکاروں اور روڈ ویز اہلکاروں میں ہلچل مچی ہوئی ہے۔
آگرہ میں سبزی، پھل، دودھ ہیلتھ ورکرز، ڈاکٹرز ، ہوم گارڈز، پولیس اہلکار اور قیدی تک کورونا سے متاثر پائے جا رہے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے کورونا وائرس کو کنٹرول کرنے کے دعوے ناکام ہو رہے ہیں۔ ضلع میں کمیونٹی ٹرانسمیشن کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
شاہ گنج علاقے کے رہائشی روڈ ویز کے سینئر آپریٹر ڈی پی شرما کی دو ہفتوں سے خراب طبیعت تھی۔ گھر والوں نے انہیں 25 اپریل کو ایس این میڈیکل کالج میں داخل کرایا تھا۔ جہاں ان کی کورونا کی رپورٹ منفی تھی۔
ایس این میڈیکل کالج سے لواحقین انہیں سکندرا کے نجی اسپتال لے گئے جہاں دوبارہ ان کی کورونا کی جانچ کی گئی جو مثبت آئی۔ منگل کی صبح لواحقین نے ڈی پی شرما کو ایس این میڈیکل کالج میں داخل کرایا۔ جہاں بدھ کے روز ان کی موت ہوگئی۔
مین پوری کے اچھاوا کا رہائشی 57 سالہ ستیش چندر پولیس کانسٹیبل تھے۔ وہ اینٹی رومیو اسکواڈ کی گاڑی چلایا کرتے تھے۔ حال ہی میں وہ ایم ایم گیٹ کے علاقے میں ڈیوٹی پر تعینات تھے۔ ستیش چندر کی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے انہیں 30 اپریل کو ایس این میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا۔
کورونا کی تفتیش کے لئے نمونہ لیا گیا۔ لیکن ستیش چندر کا 1 مئی کو انتقال ہوگیا۔
اس کے بعد کورونا پروٹوکول کے تحت ان کے آخری رسوم کی ادائیگی ہوئی۔ستیش چند کی رپورٹ مثبت آنے پر دفتر میں ہلچل مچ گئی ہے۔
ایس ایس پی ببلو کمار نے بتایا کہ سپاہی ستیش چندر کی موت کی ساری کاروائی مکمل ہوچکی ہے۔ اہل خانہ کی مالی مدد کے لئےتمام دستاویزات ہیڈ کوارٹر بھیجے جارہے ہیں۔