ETV Bharat / business

World Bank Denied New Financing To Sri Lanka: عالمی بینک کا سری لنکا کو نیا قرض دینے سے انکار

عالمی بینک نے کہا کہ وہ سری لنکا کے عوام پر بحران کے اثرات کے بارے میں فکر مند ہیں، لیکن وہ اس وقت تک فنڈز دینے کو تیار نہیں جب تک حکومت ضروری اصلاحات نہیں کر لیتی۔ World Bank Denied New Financing To Sri Lanka

world-bank-denied-new-financing-to-sri-lanka-amid-crisis
عالمی بینک کا سری لنکا کو نیا قرض دینے سے انکار
author img

By

Published : Jul 30, 2022, 8:41 PM IST

کولمبو: عالمی بینک نے کہاکہ وہ سری لنکا کو اس وقت تک نئی مالی امداد کی پیشکش نہیں کرے گا جب تک کہ دیوالیہ ہونے والا ملک اپنی تباہ حال معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے 'گہری ساختیاتی اصلاحات' نہیں کرلیتا۔ World Bank Denied New Financing To Sri Lanka

میڈیا رپورٹ کے مطابق سری لنکا غیر معمولی بدحالی کا شکار ہے جہاں اس کے 2 کروڑ 20 لاکھ شہری کئی مہینوں سے خوراک اور ایندھن کی قلت، بلیک آؤٹ اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کو برداشت کر رہے ہیں۔ یہ جنوبی ایشیائی ملک اپریل میں اپنے 51 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرض پر دیوالیہ ہوگیا تھا اور رواں ماہ کے اوائل میں زبردست احتجاجی مظاہروں نے سابق صدر گوٹابایا راجا پکسے کو ملک چھوڑ کر استعفیٰ دینے پر مجبور کر دیا تھا۔

عالمی بینک نے کہا ہے کہ وہ سری لنکا کے عوام پر بحران کے اثرات کے بارے میں فکر مند ہیں، لیکن وہ اس وقت تک فنڈز دینے کو تیار نہیں جب تک حکومت ضروری اصلاحات نہیں کر لیتی۔ قرض دہندہ نے ایک بیان میں کہا کہ 'جب تک ایک مناسب میکرو اکنامک پالیسی فریم ورک نہیں ہوگا ورلڈ بینک سری لنکا کو نئی مالی امداد کی پیشکش کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ World Bank Denied New Financing To Sri Lanka بیان میں مزید کہا گیا کہ اس کے لیے گہری ساختی اصلاحات کی ضرورت ہے جو اقتصادی استحکام پر توجہ مرکوز کریں اور یہ بحران پیدا کرنے والی بنیادی ساختی وجوہات کو بھی حل کریں۔

عالمی بینک نے کہا کہ وہ پہلے ہی موجودہ قرضوں میں سے 16 کروڑ ڈالر کو فوری طور پر درکار ادویات، کھانا پکانے والی گیس اور اسکول کے کھانے کی مالی اعانت کے لیے موڑ چکا ہے۔ سری لنکا اس وقت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ بیل آؤٹ پر بات چیت کر رہا ہے لیکن حکام کا کہنا ہے کہ اس عمل میں مہینوں لگ سکتے ہیں۔جنوبی ایشیائی ملک کے پاس انتہائی ضروری درآمدات کے لیے بھی زرمبادلہ ختم ہو گیا ہے اور دائمی قلت نے عوامی غم و غصے کو بھڑکا دیا ہے۔

مزید پڑھیں:

یو این آئی

کولمبو: عالمی بینک نے کہاکہ وہ سری لنکا کو اس وقت تک نئی مالی امداد کی پیشکش نہیں کرے گا جب تک کہ دیوالیہ ہونے والا ملک اپنی تباہ حال معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے 'گہری ساختیاتی اصلاحات' نہیں کرلیتا۔ World Bank Denied New Financing To Sri Lanka

میڈیا رپورٹ کے مطابق سری لنکا غیر معمولی بدحالی کا شکار ہے جہاں اس کے 2 کروڑ 20 لاکھ شہری کئی مہینوں سے خوراک اور ایندھن کی قلت، بلیک آؤٹ اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کو برداشت کر رہے ہیں۔ یہ جنوبی ایشیائی ملک اپریل میں اپنے 51 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرض پر دیوالیہ ہوگیا تھا اور رواں ماہ کے اوائل میں زبردست احتجاجی مظاہروں نے سابق صدر گوٹابایا راجا پکسے کو ملک چھوڑ کر استعفیٰ دینے پر مجبور کر دیا تھا۔

عالمی بینک نے کہا ہے کہ وہ سری لنکا کے عوام پر بحران کے اثرات کے بارے میں فکر مند ہیں، لیکن وہ اس وقت تک فنڈز دینے کو تیار نہیں جب تک حکومت ضروری اصلاحات نہیں کر لیتی۔ قرض دہندہ نے ایک بیان میں کہا کہ 'جب تک ایک مناسب میکرو اکنامک پالیسی فریم ورک نہیں ہوگا ورلڈ بینک سری لنکا کو نئی مالی امداد کی پیشکش کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ World Bank Denied New Financing To Sri Lanka بیان میں مزید کہا گیا کہ اس کے لیے گہری ساختی اصلاحات کی ضرورت ہے جو اقتصادی استحکام پر توجہ مرکوز کریں اور یہ بحران پیدا کرنے والی بنیادی ساختی وجوہات کو بھی حل کریں۔

عالمی بینک نے کہا کہ وہ پہلے ہی موجودہ قرضوں میں سے 16 کروڑ ڈالر کو فوری طور پر درکار ادویات، کھانا پکانے والی گیس اور اسکول کے کھانے کی مالی اعانت کے لیے موڑ چکا ہے۔ سری لنکا اس وقت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ بیل آؤٹ پر بات چیت کر رہا ہے لیکن حکام کا کہنا ہے کہ اس عمل میں مہینوں لگ سکتے ہیں۔جنوبی ایشیائی ملک کے پاس انتہائی ضروری درآمدات کے لیے بھی زرمبادلہ ختم ہو گیا ہے اور دائمی قلت نے عوامی غم و غصے کو بھڑکا دیا ہے۔

مزید پڑھیں:

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.