روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کی وجہ سے، عالمی سطح پر ایندھن کے ساتھ ساتھ دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے، ملک میں تھوک قیمت کے اشاریہ پر مبنی مہنگائی Wholesale Inflation Rises بڑھ کر 14.55 فیصد تک پہنچ گئی، جبکہ فروری 2022 میں یہ 13.11 فیصد رہی مارچ 2021 میں یہ افراط زر 7.89 فیصد تھی۔ تھوک مہنگائی تقریباً ایک برس سے دوہرے ہندسے میں ہے اور فی الحال اس میں کمی کی توقع نہیں ہے۔ Inflation Rises to 14.55 per cent in March
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر غذائی اشیاء کی تھوک مہنگائی فروری 2022 میں 8.47 فیصد سے بڑھ کر مارچ میں 8.71 فیصد ہو گئی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مارچ کے مہینے میں سبزیاں اور دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں نرمی آئی جبکہ ایندھن اور بجلی کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ سبزیوں کی افراط زر فروری میں 26.93 فیصد سے کم ہوکر مارچ میں 19.88 فیصد پر آگئی۔ دیگر کھانے پینے کی اشیاء بھی نرم ہوئیں اور فروری 2022 میں 8.19 فیصد سے مارچ میں 8.06 فیصد تک گر گئیں۔ ایندھن اور بجلی مارچ میں بڑھ کر 34.52 فیصد ہوگئی جو فروری 2022 میں 31.50 فیصد تھی۔
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے باعث عالمی سطح پر خام تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اس کا اثر مقامی مارکیٹ پر بھی نظر آرہا ہے۔ فروری 2022 میں اس کی افراط زر 55.17 فیصد تھی جو مارچ میں بڑھ کر 83.56 فیصد ہوگئی ہے۔ دیگر شعبوں میں افراط زر 13.39 فیصد سے بڑھ کر 15.54 فیصد، تیار شدہ مصنوعات 9.84 فیصد سے بڑھ کر 10.71 فیصد اور کموڈٹی انڈیکس میں 2.69 فیصد اضافہ ہوا۔ ان اعدادو شمار کے مطابق ملک میں تھوک افراط زر کی شرح پہلے کے اندازے سے بھی زیادہ رہی ہے۔
مزید پڑھیں:
یو این آئی