نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بدھ کے روز کہا کہ ای کورٹ پروجیکٹ کا تیسرا مرحلہ 7000 کروڑ روپے کی لاگت سے شروع کیا جائے گا۔ وزیر خزانہ نے لوک سبھا میں اپنی بجٹ تقریر میں یہ اعلان کیا۔ مرکزی وزارت قانون کے محکمہ انصاف کی ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق ای کورٹس پروجیکٹ کے تیسرے مرحلے میں ایک ایسے نظام انصاف کا تصور کیا گیا ہے، جو انصاف کی تلاش کرنے والے یا اس میں شامل ہر فرد کے لیے زیادہ قابل رسائی، موثر اور مساوی نظام انصاف ہو گا۔
سیتارامن نے کہاکہ "ای کورٹس پروجیکٹ کا تیسرا مرحلہ انصاف کے موثر انتظام کے لیے 7,000 کروڑ روپے کی لاگت سے شروع کیا جائے گا۔" وزیر قانون کرن رجیجو نے ماضی میں اشارہ دیا تھا کہ پروجیکٹ کا تیسرا مرحلہ جلد ہی شروع ہوگا۔ بھارتی عدلیہ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے اس نظام کا تصور کیا گیا تھا۔ ای کورٹ کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے بغیر ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے کیس آن لائن طے کیا جاتا ہے۔ اس نظام کے پیچھے یہ خیال بھی تھا کہ لوگوں کو عدالت کے چکر لگانے سے آزادی ملے گی۔ اس کے ساتھ وہ کم رقم خرچ کر کے انصاف حاصل کر سکے گا۔
مارچ 2014 میں حکومت نے اس پروجیکٹ کے لیے 935 کروڑ روپے کے ساتھ پہلا مرحلہ شروع کیا۔ ساتھ ہی اس منصوبے کا فیز 2 بھی کامیابی سے شروع کر دیا گیا۔ اس منصوبے کے تحت ملک کی 8 ہزار عدالتوں کو انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی سے منسلک کیا جانا تھا۔ اب حکومت نے ای کورٹس کے اس پروجیکٹ کے تیسرے مرحلے کے لیے 7000 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ فیز 3 کے تحت عدالتوں کی کمپیوٹرائزیشن کے عمل کو مزید تیز کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: