ETV Bharat / business

امریکی ڈالر کی تنزلی، دنیا کی طاقتور ترین کرنسیوں میں آخری نمبر پر آگیا

US Dollar Ranks 10th in Forbes List: امریکی ڈالر عالمی سطح پر سب سے زیادہ تجارت کرنے والی کرنسی ہے اور بنیادی ریزرو کرنسی کی حیثیت بھی رکھتی ہے، لیکن اب عالمی سطح پر اس کی قدر میں گراوٹ آرہی ہے۔ فوربز کی جانب سے مضبوط کرنسیوں کی جاری فہرست میں امریکی ڈالر دسویں نمبر پر آگیا ہے۔ اس فہرست میں کویتی دینار سر فہرست ہے۔

US dollar ranks 10th in Forbes list
US dollar ranks 10th in Forbes list
author img

By UNI (United News of India)

Published : Jan 19, 2024, 9:14 AM IST

واشنگٹن: امریکی ڈالر جو کبھی دنیا کی مضبوط ترین کرنسیوں میں سے ایک ہوا کرتا تھا، اب عالمی سطح پر اس کی تنزلی جاری ہے۔ عالمی طور پر اپنی قدر منوانے والے 10 طاقتور ترین کرنسیوں کی فہرست میں امریکی ڈالر اس وقت آخری نمبر پر آچکا ہے۔ فوربز کی جانب سے دنیا کی 10 مضبوط ترین کرنسیوں کی فہرست کا اجرا کیا گیا ہے جس میں ڈالر کی کارکردگی کافی مایوس کن ہے۔

طاقتور کرنسی کی فہرست میں مسلم ممالک آگے نظر آتے ہیں۔ پہلے نمبر پر کویتی دینار براجمان ہے، اس وقت ایک کویتی دینار 3.25 ڈالر کے برابر ہے۔ اس کے بعد بحرینی دینار نے فہرست میں جگہ بنائی ہے جس کی قیمت 2.65 ڈالر ہے۔

عمانی ریال 2.60 ڈالر میں دستایب ہے جبکہ اردنی دینار1.141 ڈالر کا ہے۔ جبرالٹر پاؤنڈ 1.27 ڈالر کا ہے، برطانوی پاؤنڈ کی مالیت 1.27 ڈالر ہے۔

اسی طرح کیمن آئی لینڈ ڈالر کی قیمت 1.20 امریکی ڈالر ہے جب کہ سوئس فرانک 1.17 ڈالر میں دستیاب ہے۔ یورپین کرنسی المعروف یورو مارکیٹ میں 1.17 ڈالر کا ہے۔ امریکی ڈالر اپنی مایوس کن کارکردگی کی بنا پر اس فہرست میں آخری نمبر پر موجود ہے۔

امریکی ڈالر عالمی سطح پر سب سے زیادہ تجارت کرنے والی کرنسی ہے اور بنیادی ریزرو کرنسی کی حیثیت بھی رکھتی ہے مگر اس کی قدر میں گراوٹ دیکھی جارہی ہے۔ فوربز کا کہنا ہے کہ اپنی مقبولیت کے باوجود امریکی ڈالر دنیا کی مضبوط ترین کرنسیوں میں 10 ویں نمبر پر ہے۔

کویتی دینار کو 1960 میں متعارف کرایا گیا تھا اس کے بعد سے یہ مسلسل دنیا کی سب سے قیمتی کرنسی کے طور پراپنی حیثیت مستحکم کیے ہوئے ہے۔ اس کی کامیابی کی وجہ کویت کا معاشی استحکام ہے جو اس کے تیل کے ذخائر اور ٹیکس فری نظام کی وجہ سے ہے۔

فوربز کے مطابق سوئس فرانک اور سوئٹزرلینڈ کی کرنسیاں وسیع پیمانے پر دنیا کی سب سے مستحکم کرنسی کے طور پر دیکھی جاتی ہیں۔ مذکورہ فہرست 10 جنوری، 2024 تک کی کرنسی کی قدروں پر مبنی ہے جبکہ فہرست جاری کرنے والوں کا انتباہ میں کہنا تھا کہ کسی بھی کرنسی کی قدر اتار چڑھاؤ کے تابع ہے۔

یہ بھی پڑھیں:چار سال میں 5 امیر ترین افراد کی دولت کتنی بڑھی اور دنیا کتنی غریب ہوئی؟

واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے دنیا بھر کی 180 کرنسیوں کو قانونی ٹینڈر کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ شرح سود اور افراط زر سے لے کر جغرافیائی سیاسی استحکام کرنسی کی قدر کو متاثر کرتا ہے۔

یو این آئی

واشنگٹن: امریکی ڈالر جو کبھی دنیا کی مضبوط ترین کرنسیوں میں سے ایک ہوا کرتا تھا، اب عالمی سطح پر اس کی تنزلی جاری ہے۔ عالمی طور پر اپنی قدر منوانے والے 10 طاقتور ترین کرنسیوں کی فہرست میں امریکی ڈالر اس وقت آخری نمبر پر آچکا ہے۔ فوربز کی جانب سے دنیا کی 10 مضبوط ترین کرنسیوں کی فہرست کا اجرا کیا گیا ہے جس میں ڈالر کی کارکردگی کافی مایوس کن ہے۔

طاقتور کرنسی کی فہرست میں مسلم ممالک آگے نظر آتے ہیں۔ پہلے نمبر پر کویتی دینار براجمان ہے، اس وقت ایک کویتی دینار 3.25 ڈالر کے برابر ہے۔ اس کے بعد بحرینی دینار نے فہرست میں جگہ بنائی ہے جس کی قیمت 2.65 ڈالر ہے۔

عمانی ریال 2.60 ڈالر میں دستایب ہے جبکہ اردنی دینار1.141 ڈالر کا ہے۔ جبرالٹر پاؤنڈ 1.27 ڈالر کا ہے، برطانوی پاؤنڈ کی مالیت 1.27 ڈالر ہے۔

اسی طرح کیمن آئی لینڈ ڈالر کی قیمت 1.20 امریکی ڈالر ہے جب کہ سوئس فرانک 1.17 ڈالر میں دستیاب ہے۔ یورپین کرنسی المعروف یورو مارکیٹ میں 1.17 ڈالر کا ہے۔ امریکی ڈالر اپنی مایوس کن کارکردگی کی بنا پر اس فہرست میں آخری نمبر پر موجود ہے۔

امریکی ڈالر عالمی سطح پر سب سے زیادہ تجارت کرنے والی کرنسی ہے اور بنیادی ریزرو کرنسی کی حیثیت بھی رکھتی ہے مگر اس کی قدر میں گراوٹ دیکھی جارہی ہے۔ فوربز کا کہنا ہے کہ اپنی مقبولیت کے باوجود امریکی ڈالر دنیا کی مضبوط ترین کرنسیوں میں 10 ویں نمبر پر ہے۔

کویتی دینار کو 1960 میں متعارف کرایا گیا تھا اس کے بعد سے یہ مسلسل دنیا کی سب سے قیمتی کرنسی کے طور پراپنی حیثیت مستحکم کیے ہوئے ہے۔ اس کی کامیابی کی وجہ کویت کا معاشی استحکام ہے جو اس کے تیل کے ذخائر اور ٹیکس فری نظام کی وجہ سے ہے۔

فوربز کے مطابق سوئس فرانک اور سوئٹزرلینڈ کی کرنسیاں وسیع پیمانے پر دنیا کی سب سے مستحکم کرنسی کے طور پر دیکھی جاتی ہیں۔ مذکورہ فہرست 10 جنوری، 2024 تک کی کرنسی کی قدروں پر مبنی ہے جبکہ فہرست جاری کرنے والوں کا انتباہ میں کہنا تھا کہ کسی بھی کرنسی کی قدر اتار چڑھاؤ کے تابع ہے۔

یہ بھی پڑھیں:چار سال میں 5 امیر ترین افراد کی دولت کتنی بڑھی اور دنیا کتنی غریب ہوئی؟

واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے دنیا بھر کی 180 کرنسیوں کو قانونی ٹینڈر کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ شرح سود اور افراط زر سے لے کر جغرافیائی سیاسی استحکام کرنسی کی قدر کو متاثر کرتا ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.