نئی دہلی : رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں مینوفیکچرنگ، کانوں اور کان کنی، تعمیرات اور مختلف اقتصادی سرگرمیوں میں سست روی کی وجہ سے مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو 7.8 فیصد رہی ہے، جبکہ اسی دوران گزشتہ مالی سال کی یکساں مدت میں یہ 13.1 فیصد رہی تھی۔
پہلی سہ ماہی میں اقتصادی ترقی کی شرح مختلف ایجنسیوں بشمول ریزرو بینک اور حکومت کے ذریعہ ظاہر کیے گئے تخمینوں سے کم ہے۔ ریزرو بینک نے اپریل-جون سہ ماہی میں اس کے 8.1 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا تھا، لیکن یہ 7.8 فیصد رہا ہے۔
قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کی طرف سے آج جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 12-2011 کی قیمتوں پر جی ڈی پی 40.37 لاکھ کروڑ روپے رہی ہے جو کہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 37.44 لاکھ کروڑ روپے تھی۔ اس طرح اس میں 7.8 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جبکہ اپریل تا جون 2022 کی سہ ماہی میں یہ اضافہ 13.1 فیصد تھا۔
ادھر یہ خبر بھی ہے کہ روس سے تیل کی خریداری کی رفتار سست پڑ گئی ہے۔ بارشوں کے موسم کی وجہ سے تیل کی درآمد میں کمی آئی۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ہندوستان دنیا میں تیل کا تیسرا سب سے بڑا صارف ہے۔
یواین آئی۔