کیلیفورنیا: امریکی مالیاتی نگران اداروں نے سیلیکون ویلی بینک پر تالا ڈال دیا ہے۔ امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیکنالوجی کی دنیا کے بعض اہم ترین اداروں کو سرمایہ فراہم کرنے والے بینک ایس وی بی کے پاس فنڈز ختم ہو گئے ہیں۔ کیلیفورنیا کے مالیاتی نگراں ادارے نے بینک کی سرگرمیاں بند کر دیں۔ سیلیکون ویلی بینک سنہ 2008 کے مالیاتی بحران کے بعد دیوالیہ ہونے والا سب سے بڑا ادارہ ہے، فیڈرل ڈپازٹ انشورنس کارپوریشن کو بینک کے کھاتوں میں جمع ایک کھرب 70 ارب ڈالر سے زیادہ رقم کی نگرانی کا کام سونپ دیا گیا۔ دسمبر کے اختتام پر بینک کے پاس 2 کھرب 9 ارب ڈالر کے اثاثے موجود تھے، تاہم بیلنس شیٹ کی موجودہ صورت حال غیر واضح ہے۔
10 مارچ 2023 کو دیوالیہ ہونے کے وقت سیلیکون ویلی بینک امریکا میں 16ویں سب سے بڑا بینک تھا، اور بینک کے ڈپازٹس کے لحاظ سے یہ سب سے بڑا بینک تھا۔ یہ بینک 1983 میں قائم کیا گیا تھا اور اس کے بڑے گاہک نئی کاروباری کمپنیاں تھیں۔ ایک طرف فیڈرل ریزرو کے پالیسی ساز شرح سود میں اضافے کے ذریعے بڑھتے ہوئے افراط زر پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں، دوسری طرف لیکن اس کے باعث ٹیک کمپنیوں کے لیے سرمائے کی فراہمی بند ہو گئی، جس کی وجہ سے بینک کے گاہکوں پر دباؤ بڑھا اور انھوں نے کھاتوں سے رقوم نکالنا شروع کر دیں۔
نیویارک ٹائمز نے بینک کے دیوالیہ ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ کلائنٹس نے دیکھا کہ بینک دیوالیہ ہونے کے قریب ہے تو تیزی سے بینک سے اپنے کھاتے نکالنا شروع کر دیے، اخبار نے لکھا کہ بینکنگ ایک ایسا ادارہ ہے جو اعتماد پر اتنا ہی انحصار کرتا ہے جتنا کہ نقد پر، اس لیے اگر اعتماد ختم ہو جائے تو سمجھو کھیل ختم ہو جاتا ہے۔ وزیر خزانہ جینٹ یلن نے جمعہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ امریکا کے بینکنگ نظام کی بنیادیں ابھی تک مضبوط ہیں۔
مزید پڑھیں:
یو این آئی