امریکی سنٹرل بینک کے سود کی شرح میں نصف فیصد اضافہ کرنے کے اشارے سے عالمی بازار میں آئی گراوٹ کے دباؤ میں مقامی سطح پر فروخت کی وجہ سے گھریلو شیئربازار نے آج پچھلی مسلسل دو دن کی تیزی گنوا دی اور سینسیکس اور نفٹی ایک فیصد سے زیادہ گر گئے۔
بی ایس ای کا تیس حصص والا حساس انڈیکس سینسیکس 714.53 پوائنٹس گر کر 57197.15 پوائنٹس اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 220.65 پوائنٹس گر کر 17171.95 پوائنٹس پر آگیا۔ اس دوران چھوٹے اور درمیانہ درجے کی کمپنیوں پر بھی فروخت حاوی رہی۔ بی ایس ای مڈ کیپ 0.71 فیصد گر کر 24,698.37 پوائنٹس اور اسمال کیپ 0.38 فیصد گر کر 29,247.98 پوائنٹس پررہا۔ Sensex tanks 715 pts, Nifty Ends Below 17,200
اس عرصے کے دوران بی ایس ای میں کل ملاکر 3531 کمپنیوں کے شیئروں میں کاروبار ہوا۔ ان میں سے 1957 میں گراوٹ جبکہ 1450 میں تیزی رہی اور 124 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح این ایس ای میں 42 کمپنیاں سرخ نشان پر رہیں، جبکہ آٹھ سبز نشان پر رہیں۔
امریکی فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاویل نے کہا کہ مئی میں سنٹرل بینک کے اجلاس میں شرح سود میں نصف فیصد اضافہ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ کہنا مناسب ہوگا کہ شرح سود کے لحاظ سے آہستہ آہستہ لیکن مستقل طور پر آگے بڑھنا ضروری ہے۔ اس کی وجہ سے مایوس سرمایہ کاروں کی فروخت سے عالمی بازار کو گراوٹ پر رہے۔ برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای 0.74، جاپان کا نکئی 1.63 اور ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 0.21 فیصد گرا جبکہ چین کا شنگھائی کمپوزٹ 0.23 فیصد کی معمولی تیزی پر رہا۔
غیر ملکی بازاروں کی گراوٹ کا اثر مقامی شیئربازار پر رہا۔ اس دوران بی ایس ای کے تمام 19 گروپس گر گئے۔ بیسک میٹریلس 1.45، انرجی 0.91، فنانس 1.70، ہیلتھ کیئر 1.57، آئی ٹی 0.63، بینکنگ 2.19، کیپٹل گڈز 0.99، میٹلز 2.17، آئل اینڈ گیس 0.74، ریئلٹی 1.37 اور ٹیک گروپ 0.6 فیصد گر گئے۔
یو این آئی