ممبئی: امریکی فیڈ ریزرو کی شرح سود میں مسلسل تیسری بار 0.75 فیصد اضافے کی وجہ سے عالمی منڈی میں گراوٹ کے دباؤ میں مقامی سطح پر فروخت کی وجہ سے سینسکس اور نفٹی آج مسلسل دوسرے دن بھی گر گئے۔
بینکنگ، مالیاتی خدمات، توانائی اور دھاتیں سمیت نوگروپوں میں ہوئی فروخت سے بی ایس ای کا 30 حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس 337.06 پوائنٹس یا 0.57 فیصد گر کر 59119.72 پوائنٹس اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) نفٹی 88.55 پوائنٹس یا 0.5 فیصد گر کر 17629.80 پوائنٹس پر رہا۔ تاہم، درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں میں خریداری نے مارکیٹ کو مزید گرنے سے روک دیا۔ بی ایس ای کا مڈ کیپ 0.32 فیصد بڑھ کر 25,859.88 پوائنٹس اور اسمال کیپ 0.47 فیصد بڑھ کر 29,377.35 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
اس دوران بی ایس ای میں مجموعی طور پر 3589 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 1817 کی خرید 1626 کی فروخت جبکہ 146 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ اسی طرح این ایس ای میں 28 کمپنیوں میں کمی ہوئی جبکہ باقی 22 میں اضافہ ہوا۔
امریکی مرکزی بینک فیڈرل ریزرو کی اوپن مارکیٹ کمیٹی (ایف او ایم سی) نے مسلسل تیسری بار شرح سود میں 0.75 فیصد اضافہ کیا ہے۔ ساتھ ہی امریکہ میں 40 برس کی بلند ترین سطح کو کنٹرول کرنے کے لیے اگلی میٹنگ میں شرح سود بڑھانے کا عندیہ دیا ہے۔ جس کی وجہ سے بین الاقوامی منڈیوں میں مندی کا رجحان رہا۔ برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای 0.34، جرمنی کا ڈی اے ایکس 0.60، جاپان کا نکی 0.58، ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 1.61 اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ 0.27 فیصد گر گیا۔
اس دباؤ کے تحت بی ایس ای کے نو گروپوں میں فروخت کا دباؤ تھا۔ بینکنگ، فنانشل سروسز 1.22، انرجی 0.42، ہیلتھ کیئر 0.22، آئی ٹی 0.03، میٹلز 0.32، آئل اینڈ گیس 0.24، ریئلٹی 0.34 اور ٹیک گروپ 0.12 فیصد کم ہوئے۔
مزید پڑھیں:
یو این آئی