ممبئی: سیبی کی چیئرپرسن مادھابی پوری بوچ کا کہنا ہے کہ اڈانی-ہنڈن برگ کیس کی تحقیقات میں جو بھی حقائق سامنے آئیں گے اسے سپریم کورٹ کی تشکیل کردہ انکوائری کمیٹی کے حوالے کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ SEBI کو اس معاملے سے متعلق کسی بھی معلومات کا عوام کے سامنے لانے کی اجازت نہیں ہے۔ مارکیٹ ریگولیٹر SEBI نے اڈانی گروپ اور ہنڈنبرگ سے متعلق معاملے پر کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا ہے۔ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (SEBI) کی چیئرپرسن مادھابی پوری بُچ کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ ابھی عدالت میں زیر التوا ہے، اس لیے مارکیٹ ریگولیٹر کے لیے اس پر تبصرہ کرنا درست نہیں ہوگا۔
اڈانی-ہنڈنبرگ کیس کا نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ نے SEBI کو معاملے کی جانچ کی ذمہ داری سونپی ہے۔ عدالت نے مارکیٹ ریگولیٹر کو جانچ کرنے کا حکم دیا ہے کہ کیا SEBI کے قوانین کی دفعہ 19 کی خلاف ورزی کی گئی ہے اور اڈانی اسٹاک کی قیمتوں میں کوئی ہیرا پھیری ہوئی ہے؟ مادھبی پوری بچ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اس معاملے میں ہم سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کریں گے۔ اڈانی-ہنڈن برگ کیس میں سپریم کورٹ نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں 6 ممبران شامل ہیں۔ عدالت نے اس کمیٹی کو 2 ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔ اڈانی گروپ پر امریکی شارٹ سیلر فرم کے بعد گوتم اڈانی کی کمپنیوں کے شیئرز میں زبردست گراوٹ دیکھنے میں آئی۔
بتادیں کہ 24 جنوری ہنڈنبرگ نے اڈانی گروپ کے حوالے سے اپنی رپورٹ شائع کی۔ جس میں گروپ پر قرضوں سے لے کر شیئرز کی قیمتوں میں ہیرا پھیری اور سمیت 88 سنگین الزامات لگائے گئے تھے۔ حالان کہ اڈانی گروپ نے ہنڈبرگ کی رپورٹ کو بے بنیاد قرار دیا ہے، لیکن اڈانی گروپ پر سوالیہ نشان لگانے والی اس رپورٹ نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کیا کہ گوتم اڈانی کی پوری سلطنت ہل کر رہ گئی۔ ہنڈن برگ کی رپورٹ کے بعد اڈانی گروپ کے حصص میں 80 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ رپورٹ کی وجہ سے ایک وقت تو اڈانی گروپ کی مارکیٹ کیپ بھی 100 بلین ڈالر سے نیچے پہنچ گئی تھی اور گوتم اڈانی کی مجموعی مالیت میں 60 فیصد کمی درج کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: