حیدرآباد: جنریشن زیڈ (جن کی عمر 25 برس سے کم) ہے، انہیں غیر متوقع چیلنجز کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے، جن میں سب سے اہم وقت سے قبل ریٹائرمنٹ ہے۔ ٹکنالوجی ترقی کی وجہ سے ریٹائرمنٹ کی عمر کم ہو رہی ہے، جب کہ طبی ترقی کی وجہ سے متوقع عمر بڑھ رہی ہے۔ نئی نسل 50 برس کی عمر میں ہی اپنی پسند کی نوکریوں کو الوداع کہہ رہے ہیں، تاکہ وہ اپنے مستقبل کی زندگی کو اپنے دلی خواہشات کے مطابق گزار سکے، لیکن وقت سے پہلے ریٹائرمنٹ لینے والون کے سامنے بہت سارے چیلنجز ہیں۔ طبی ترقی کی بدولت انسان کی لمبی عمر 80 برس تک پہنچ گئی ہے۔ ایک بار جب وہ 50 برس تک فعال کام سے ریٹائرمنٹ کا انتخاب کرتے ہیں تو انہیں آئندہ 30 برس جینے کا منصوبہ کیسے بنانا چاہیے؟ Early retirement crisis
اس مسئلے سے متعلق آن لائن بروکریج پلیٹ فارم زیرودھا کے بانی اور سی ای او نتن کامتھ نے جنریشن زیڈ کے لیے کچھ قیمتی مشورے دیے ہیں۔ ریٹائر منٹ کے بعد کسی بھی پریشانی سے پاک زندگی گزار نے کے لیے کیسی پیشگی منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔ فکسڈ اثاثوں اور اسٹاک مارکیٹ میں طویل مدتی سرمایہ کاری خوشگوار ریٹائرڈ زندگی کو یقینی بنانے میں مدد گار ثابت ہوگی۔
"اگر موسمیاتی تبدیلی ہم سب کو ہلاک نہیں کرتی ہے، تو شاید ریٹائرمنٹ کا بحران اب سے 25 برس بعد زیادہ تر ممالک کے لیے سب سے بڑا مسئلہ ہو گا۔
"ریٹائر منٹ کے بعد خوشگوار زندگی کے لیے قرض لینا بند کریں، جن کی آپ کو ضرورت نہیں ہے۔ جلد بچت شروع کریں۔ FDs/G-Secs اور Index funds/ETFs کے SIPs میں تنوع پیدا کریں۔ اسٹاک شاید اب بھی بہترین ہیں۔"
"اپنے اور خاندان کے ہر فرد کے لیے ایک جامع ہیلتھ انشورنس پالیسی حاصل کریں۔ صحت کا ایک سانحہ ہی زیادہ تر لوگوں کو مالی تباہی میں دھکیلنے کے لیے کافی ہے، یا انھیں مالی طور پر کئی برس پیچھے دھکیلنے کے لیے کافی ہے۔ نوکریاں ہمیشہ کے لیے نہیں رہتیں۔'
"مناسب کور کے ساتھ ایک ٹرم پالیسی خریدیں۔ بدترین صورتحال میں بینک FD میں موجود یہ رقم ان کی مالی ضروریات کو پورا کرے گی، لیکن زیادہ تر لوگوں کے لیے سب سے بڑا حل یہ ہے کہ وہ قرض لینا چھوڑ دیں!
مزید پڑھیں: