حیدرآباد: وہ دن گئے جب آپ کو بینک جانا پڑتا تھا۔ سیونگ اکاؤنٹ کھولنے سے لے کر شیئرز میں سرمایہ کاری کرنے تک ہمارے تقریباً تمام لین دین ہمارے سمارٹ فون پر ہوتے ہیں۔ تاہم ہوشیار رہنے کی ضروت ہے، معمولی کمی سائبر فراڈ کرنے والوں کو آپ کی محنت سے کمائی گئی تمام رقم چوری کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔ Protect your Hard-Earned Money from Cyber Criminals
افسانہ کے برعکس، سائبر فراڈ کرنے والے عموماً کمپیوٹر کے ماہر یا جادوگر نہیں ہوتے، بلکہ محض ایس ایم ایس پیغامات اور ہموار گفتگو کے ذریعے معصوم لوگوں کو لوٹنے ہیں۔ وہ آپ کو کال کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ آپ کے بینک سے کال کر رہے ہیں۔ وہ آپ کے بینک کارڈ میں آخری نمبر اور دیگر خفیہ معلومات جیسے CVV، میعاد ختم ہونے کی تاریخ، OTP، PIN وغیرہ کے لیے بھی پوچھتے ہیں۔ Cyber criminals are not computer geniuses
یہ بنیادی معلومات سائبر ٹھگوں کے لیے کافی ہے کہ وہ پلک جھپکتے ہی آپ کا سارا پیسہ چوری کر لیں۔ یہ ممکن نہیں کہ سائبر فراڈ سے آپ کو بچانے کے لیے بینک ہر وقت صارفین کو چوبیس گھنٹے خبردار کر رہے ہیں۔
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے ساتھ ساتھ ہر ایک بینک اپنے صارفین کو خبردار کر رہا ہے کہ وہ دھوکے بازوں کے جال میں نہ پھنسیں۔ میڈیا میں باقاعدہ آگاہی مہم اور خبریں بھی آ رہی ہیں۔ اب تک، صرف آر بی آئی ہی اس سلسلے میں سرگرمی سے بیداری مہم چلا رہا تھا۔
ان دنوں، نجی بینک بھی اپنے صارفین کو ہوشیار کرنے کے لیے اقدامات کو تیز کردیے ہیں۔ ایکسس بینک اپنی ویب سائٹ پر سائبر کرائمز کے خلاف احتیاطی معلومات نمایاں طور پر جاری کر رہا ہے۔ یہ احتیاطی پیغامات ان کی اے ٹی ایم مشینوں پر بھی دکھائی دے رہے ہیں۔ بینک کا کہنا ہے کہ انہوں نے ڈیبٹ، کریڈٹ، یو پی آئی اور اس طرح کے ڈیجیٹل لین دین کی چوبیس گھنٹے نگرانی کے لیے ایک الگ طریقہ کار اپنا یا ہے۔
RBL بینک نے #RahoCyberSafe مہم شروع کی، جس میں صارفین سے نامعلوم لنکس پر کلک نہ کرنے کا کو کہا گیا۔ HDFC بینک نے محفوظ اور دھوکہ دہی سے پاک بینکنگ کے لیے ایک اختراعی مہم شروع کی۔ مختلف دیگر سرکاری اور نجی بینک اپنے انداز میں مہم چلا رہے ہیں، تاکہ صارفین نامعلوم افراد کو خفیہ معلومات کا اشتراک کرنے سے باز رہیں۔ بینکرز کا کہنا ہے کہ ان مہم کا مقصد صارفین میں زیادہ اعتماد پیدا کرنا ہے، جو سائبر چوری کی وجہ سے ڈیجیٹل بینکنگ خدمات حاصل کرنے میں ہچکچاتے ہیں۔
HDFC Ergo، ICICI Lombard جنرل انشورنس، Bajaj Allianz General Insurance اور دیگر کمپنیاں ذاتی سائبر پروٹیکشن کور فراہم کر رہی ہیں۔ وہ معاوضہ دیتے ہیں اگر آپ کی رقم آپ کی شمولیت کے بغیر چوری ہوتی ہے۔ آپ کے پیسے کو وائرس کے ذریعے آپ کے کمپیوٹر اور موبائل میں ہیک کرنے سے ہونے والے نقصان سے محفوظ رکھا جاتا ہے۔ بہت سے بینک OTP کے علاوہ ایک اور سیکیورٹی مانگ کر دو پرت تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔
محفوظ ڈیجیٹل بینکنگ کے لیے، ایک ہی پاس ورڈ آن لائن بینکنگ اور موبائل ایپ کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ آپ کے سمارٹ فون پر غیر ضروری ایپس کو ڈاؤن لوڈ نہیں کرنا چاہیے۔ QR کوڈ اسکین کی درخواستیں دھوکہ دہی کا باعث بنتی ہیں۔ بینک کبھی بھی آپ کو کسی بھی معلومات کے لیے براہ راست کال نہیں کرتے۔ اگر آپ کے جاننے والے مینیجر آپ کو کال کرتا ہے، تو اس کی تفصیلات اور فون نمبر آپ کے آن لائن اکاؤنٹ پر ظاہر ہوں گے۔ باہر کے مقامات پر مفت وائی فائی کا استعمال کرتے ہوئے کبھی بھی اپنے فون پر بینکنگ لین دین نہ کریں۔
مزید پڑھیں: