حیدرآباد: ڈیجیٹل ادائیگیوں میں اضافہ کے باوجود، چیک اب بھی لین دین کے لیے اہم ہیں۔ اگرچہ چیک میں دستخط اور درج رقم میں جعلسازی کا خطرہ درپیش ہوتا ہے، لیکن پھر بھی یہ بینکنگ نظام کے لیے بہت اہم ہیں۔ ان گھوٹالوں سے بچنے کے لیے اب Positive Pay System پازیٹو پے سسٹم (پی پی ایس) نافذ کیا گیا ہے۔ یہ چیکس کو مزید سکیورٹی فراہم کرتا ہے۔ اس سسٹم کے تحت بینک اس وقت تک چیک قبول نہیں کرتے جب تک کہ چیک کی رقم اور چیک ڈرا کی تفصیلات بینک کو پہلے مطلع نہ کی جائیں۔ Positive Pay System safeguards cheque payments
بتادیں کہ بینکز 5 لاکھ اور اس سے زیادہ کے چیکس کی ادائیگی سے قبل صارفین سے پازیٹو پے سسٹم کی تصدیق لیتے ہیں۔ یہ ضابطے یکم اگست سے نافذ العمل ہیں۔ نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا نے اس ںطام کو تیار کیا ہے۔ آر بی آئی نے پہلے ہی اس کے نفاذ کے سلسلے میں رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ آر بی آئی نے کہا کہ یہ قدم چیکوں کی ادائیگی میں سیکورٹی بڑھانے اور چیک کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی وجہ سے دھوکہ دہی کو کم کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ صارفین کو تمام چیکوں کے لیے یہ سہولت استعمال کرنے کی اجازت ہے۔ تاہم 5 لاکھ روپے سے زیادہ کی رقم کے لیے یہ لازمی ہے۔
بتادیں کہ ادائیگی کے لیے جب چیک دیا جاتا ہے تو پہلے تفصیلات کی تصدیق کی جاتی ہے۔ تفصیلات میں مطابقت ہونے پر جمع کنندہ کو نقد رقم دی جائے گی، ورنہ چیک بغیر ادائیگی کے واپس کر دیا جائے گا۔ ملک کے بیشتر بینکوں نے اس نظام کو نافذ کر دیا ہے۔ تفصیلات ایس ایم ایس، انٹر بینکنگ، اے ڈی ایم یا موبائل بینکنگ کے ذریعے متعلقہ بینک برانچ یا سروس سینٹر کو دی جا سکتی ہے۔
اس نظام کے تحت جب چیک ادائیگی کے لیے آتا ہے، بینک تمام تفصیلات کی تصدیق کرتا ہے اور اگر کوئی تضاد ہو تو اسے کلیر کرتا ہے۔ ایک بار تفیصلات رجسٹر ہونے کے بعد انہیں تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ مطابق نہ ہونے کی صورت میں اکاؤنٹ ہولڈر کو چیک کی ادائیگی روکنے کا حق ہے۔ تاہم چیک جاری کرنے والے صارف کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ادائیگی کے لیے اکاؤنٹ میں کافی رقم موجود ہو۔
مزید پڑھیں: