نئی دہلی: ڈیجیٹل پیمنٹ خدمات فراہم کرنے والی کمپنی پے ٹی ایم کے سرمایہ کاروں کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ منگل کے روز کمپنی کے شیئر میں 11 فیصد سے زیادہ گراوٹ درج کی گئی۔ Paytm کے اسٹاک منگل کے روز 52 ہفتے کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔ بامبے اسٹاک ایکسچینج (بی ایس ای) پر Paytm کے حصص 11.02 فیصد یا 59.10 روپے کی کمی کے ساتھ 477.10 روپے پر بند ہوا۔ یہ منگل کے روز 536.20 روپے پر کھلا اور 477.10 روپے میں بند ہوا۔ یہ 52 ہفتوں کی کم ترین سطح ہے۔ Paytm کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن کے بارے میں بات کریں تو یہ 30,971 کروڑ روپے پر آ گیا ہے۔ Paytm Shares Slump To New Low
پے ٹی ایم کی پیرنٹ کمپنی One 97 Communications Ltdہے۔ کمپنی کا اسٹاک منگل کے روز کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔ پے ٹی ایم کے شیئر میں گراوٹ کے پیچھے مکیش امبانی کا تعلق بتایا جارہا ہے۔ Macquarie تجزیہ کاروں کے مطابق مکیش امبانی کا فنانس سروسز کے کاروبار میں داخلہ Paytm کے لیے خطرناک ثابت ہوگا۔ Reliance Industries Limited کی جیو فنانشیل سروس پے ٹی ایم کی بازار میں حصہ داری کھا سکتی ہے۔ میکوری نے کہا کہ ریلائنس کے پاس پہلے سے ہی NBFC لائسنس ہے اور یہ بڑے پیمانے پر صارفین کو اپنی طرف راغب کر سکتی ہے۔ میکوری کی اس رپورٹ نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو سوچنے پر مجبور کیا اور اسی وجہ سے منگل کے روز Paytm میں بڑی گراوٹ دیکھی گئی۔ Paytm اسٹاک نے منگل کے روز اپنی لسٹنگ کے بعد کم ترین سطح کو چھوا، یہ اسٹاک اپنی لسٹنگ قیمت سے تقریباً 75 فیصد گر گیا ہے۔
مہتا ایکوئٹیز کے نائب صدر و سینیئر تجزیہ کار اور ریسرچ تجزیہ کار پرشانت تاپسے کا کہنا ہے کہ' مارکیٹ غیر منافع بخش کمپنی کا احترام نہیں کررہی ہے۔ پے ٹی ایم گذشتہ برس 18 نومبر کو لسٹیڈ ہوا۔ آئی پی او کی قیمت 2,150 روپے فی شیئر کے مقابلے میں سرمایہ کاروں کو بھاری نقصان ہوا ہے، کیونکہ اسٹاک 483 روپے پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ گذشتہ برس نومبر-دسمبر میں لسٹیڈ دیگر نئے سٹاک کا آج مارکیٹ میں یہی حشر ہے۔
مزید پڑھیں: