ETV Bharat / business

New insurance policy or top-up ملازمین کے لیے نئی انشورنس پالیسی یا ٹاپ اپ پالیسی بہتر ہے؟

گروپ ہیلتھ انشورنس، جو کمپنیز کی جانب فراہم کی جاتی ہے، صرف ایک اضافی تحفظ ہے۔ سیکورٹی کے لیے ملازم کو اپنی پالیسی اختیار کرنی چاہیے۔ انہیں گروپ انشورنس پر ٹاپ اپ پالیسی لینے کی کوشش کرنی چاہیے۔ New insurance policy or top-up

author img

By

Published : Jun 28, 2023, 9:00 PM IST

New insurance policy or top-up, what is better?
ملازمین کے لیے نئی انشورنس پالیسی یا ٹاپ اپ پالیسی بہتر ہے؟

حیدرآباد: ملازمت میں رہتے ہوئے عموماً کمپنیز ملازمین کو گروپ ہیلتھ انشورنس دیتی ہے، جس کے تحت ملازمین کو 5 لاکھ روپے تک تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔ تاہم کیا کسی ملازم کو دوسری پالیسی لینی چاہیے؟ یا ٹاپ اپ کافی ہے؟ گروپ ہیلتھ انشورنس صرف ایک اضافی تحفظ ہے۔ یہ آپ کو اس وقت تک تحفظ فراہم کرے گی جب تک آپ ملازمت میں ہیں۔ اسے بنیادی پالیسی کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ لہٰذا، اپنی پالیسی اختیار کریں۔ اس پر ٹاپ اپ پالیسی لینے کی کوشش کریں۔

ایک 45 سالہ شخص نے چار برس پہلے 50 لاکھ روپے کی ٹرم انشورنس پالیسی آن لائن لی تھی۔ اب کیا وہ 50 لاکھ روپے تک کی دوسری پالیسی لے سکتا ہے؟ انشورنس کمپنیاں عام طور پر پالیسی ہولڈر کی عمر کے لحاظ سے سالانہ آمدنی کے 10-22 گنا تک کوریج فراہم کرتی ہیں۔ اس حساب کو دیکھتے ہوئے، مزید 50 لاکھ روپے کی پالیسی لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

اپنی سالانہ آمدنی کے 10-12 گنا کے لیے انشورنس کروانا یقینی بنائیں۔ نئی پالیسی لیتے وقت پرانی پالیسی کی تفصیلات، آمدنی اور صحت کی معلومات دی جائیں۔ پریمیم رقم کی واپسی کی پالیسیاں کافی مہنگی ہیں۔ لہذا اس کے بجائے باقاعدہ مدتی انشورنس پالیسی لیں۔ ادائیگی کی اچھی تاریخ والی کمپنی سے انشورنس پالیسی حاصل کریں۔

ایک 10 برس کی لڑکی کے والدین ماہانہ 15000 روپے سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، تو وہ کیا کریں۔ کیا 10 برس کےلیے سرمایہ کاری کے لیے کوئی مناسب اسکیمیں ہیں؟ اس دوران کتنی رقم جمع کرنی ہوگی۔ اس تعلیمی مہنگائی بہت زیادہ ہے۔ جہاں بھی سرمایہ کاری کریں، اس کو یقینی بنائیں کہ آپ کو افراط زر کو قابو کرنے کے لیے زیادہ منافع ہو۔ ایسے والدین متنوع ایکویٹی میوچل فنڈز کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ اگر آپ 10 برس کے لیے 15 ہزار روپے ماہانہ کی شرح سے 12 فیصد کے اوسط منافع کے ساتھ سرمایہ کاری کرتے ہیں تو یہ تقریباً 31,58,772 روپے ہونے کا امکان ہے۔ سرمایہ کاری کرنے سے پہلے بچے کی مستقبل کی ضروریات کے لیے مناسب تحفظ کو یقینی بنائیں۔ اس کے لیے ٹرم پالیسی لیں۔

ایک خاندان دو برسوں میں 50 لاکھ روپے تک کا ہوم لون لینا چاہتا ہے۔ تب تک روپے کی سرمایہ کاری کرنے کا خیال ہے۔ 80 ہزار ماہانہ۔ اس کے لیے کس قسم کی اسکیموں کا انتخاب کرنا ہے؟ انہیں پرخطر اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنے سے گریز کرنی چاہیے، کیونکہ صرف دو برس کی مدت ہے۔ اس لیے یہ یقینی بنائیں کہ سرمایہ کاری محفوظ ہے۔ اس کے لیے بہتر ہے کہ بینک میں ریکیرنگ ڈپازٹ کا انتخاب کیا جائے۔ ہوم لون لیتے وقت لون کور انشورنس کو نہ بھولیں۔

کیا ایک چھوٹا تاجر پبلک پراویڈنٹ فنڈ، پوسٹ آفس ماہانہ بچت اسکیموں جیسی محفوظ اسکیموں کا انتخاب کرسکتا ہے؟ وہ ہر ماہ 5 ہزار روپے تک کی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ کم از کم 15 برس تک سرمایہ کاری کرنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟ محفوظ اسکیموں کے ساتھ، نقصان کا تھوڑا سا خطرہ رکھنے والی اسکیموں کا بھی جائزہ لینا چاہیے۔ پبلک پراویڈنٹ فنڈ (PPF) میں 5 ہزار روپے میں سے 3 ہزار روپے جمع کریں۔ بقیہ 2 ہزار روپے متنوع میوچل فنڈز میں جمع کروائیں۔ اگر آپ 15 برس تک اس طرح سرمایہ کاری کرتے ہیں تو 10 فیصد کی اوسط واپسی کے ساتھ 19,06,348 روپے حاصل کرنا ممکن ہے۔

مزید پڑھیں:

حیدرآباد: ملازمت میں رہتے ہوئے عموماً کمپنیز ملازمین کو گروپ ہیلتھ انشورنس دیتی ہے، جس کے تحت ملازمین کو 5 لاکھ روپے تک تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔ تاہم کیا کسی ملازم کو دوسری پالیسی لینی چاہیے؟ یا ٹاپ اپ کافی ہے؟ گروپ ہیلتھ انشورنس صرف ایک اضافی تحفظ ہے۔ یہ آپ کو اس وقت تک تحفظ فراہم کرے گی جب تک آپ ملازمت میں ہیں۔ اسے بنیادی پالیسی کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ لہٰذا، اپنی پالیسی اختیار کریں۔ اس پر ٹاپ اپ پالیسی لینے کی کوشش کریں۔

ایک 45 سالہ شخص نے چار برس پہلے 50 لاکھ روپے کی ٹرم انشورنس پالیسی آن لائن لی تھی۔ اب کیا وہ 50 لاکھ روپے تک کی دوسری پالیسی لے سکتا ہے؟ انشورنس کمپنیاں عام طور پر پالیسی ہولڈر کی عمر کے لحاظ سے سالانہ آمدنی کے 10-22 گنا تک کوریج فراہم کرتی ہیں۔ اس حساب کو دیکھتے ہوئے، مزید 50 لاکھ روپے کی پالیسی لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

اپنی سالانہ آمدنی کے 10-12 گنا کے لیے انشورنس کروانا یقینی بنائیں۔ نئی پالیسی لیتے وقت پرانی پالیسی کی تفصیلات، آمدنی اور صحت کی معلومات دی جائیں۔ پریمیم رقم کی واپسی کی پالیسیاں کافی مہنگی ہیں۔ لہذا اس کے بجائے باقاعدہ مدتی انشورنس پالیسی لیں۔ ادائیگی کی اچھی تاریخ والی کمپنی سے انشورنس پالیسی حاصل کریں۔

ایک 10 برس کی لڑکی کے والدین ماہانہ 15000 روپے سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، تو وہ کیا کریں۔ کیا 10 برس کےلیے سرمایہ کاری کے لیے کوئی مناسب اسکیمیں ہیں؟ اس دوران کتنی رقم جمع کرنی ہوگی۔ اس تعلیمی مہنگائی بہت زیادہ ہے۔ جہاں بھی سرمایہ کاری کریں، اس کو یقینی بنائیں کہ آپ کو افراط زر کو قابو کرنے کے لیے زیادہ منافع ہو۔ ایسے والدین متنوع ایکویٹی میوچل فنڈز کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ اگر آپ 10 برس کے لیے 15 ہزار روپے ماہانہ کی شرح سے 12 فیصد کے اوسط منافع کے ساتھ سرمایہ کاری کرتے ہیں تو یہ تقریباً 31,58,772 روپے ہونے کا امکان ہے۔ سرمایہ کاری کرنے سے پہلے بچے کی مستقبل کی ضروریات کے لیے مناسب تحفظ کو یقینی بنائیں۔ اس کے لیے ٹرم پالیسی لیں۔

ایک خاندان دو برسوں میں 50 لاکھ روپے تک کا ہوم لون لینا چاہتا ہے۔ تب تک روپے کی سرمایہ کاری کرنے کا خیال ہے۔ 80 ہزار ماہانہ۔ اس کے لیے کس قسم کی اسکیموں کا انتخاب کرنا ہے؟ انہیں پرخطر اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنے سے گریز کرنی چاہیے، کیونکہ صرف دو برس کی مدت ہے۔ اس لیے یہ یقینی بنائیں کہ سرمایہ کاری محفوظ ہے۔ اس کے لیے بہتر ہے کہ بینک میں ریکیرنگ ڈپازٹ کا انتخاب کیا جائے۔ ہوم لون لیتے وقت لون کور انشورنس کو نہ بھولیں۔

کیا ایک چھوٹا تاجر پبلک پراویڈنٹ فنڈ، پوسٹ آفس ماہانہ بچت اسکیموں جیسی محفوظ اسکیموں کا انتخاب کرسکتا ہے؟ وہ ہر ماہ 5 ہزار روپے تک کی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ کم از کم 15 برس تک سرمایہ کاری کرنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟ محفوظ اسکیموں کے ساتھ، نقصان کا تھوڑا سا خطرہ رکھنے والی اسکیموں کا بھی جائزہ لینا چاہیے۔ پبلک پراویڈنٹ فنڈ (PPF) میں 5 ہزار روپے میں سے 3 ہزار روپے جمع کریں۔ بقیہ 2 ہزار روپے متنوع میوچل فنڈز میں جمع کروائیں۔ اگر آپ 15 برس تک اس طرح سرمایہ کاری کرتے ہیں تو 10 فیصد کی اوسط واپسی کے ساتھ 19,06,348 روپے حاصل کرنا ممکن ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.