ETV Bharat / business

Cong slams Centre over falling rupee: روپے میں ریکارڈ گراوٹ پر بھڑکے راہل اور پرینکا

کانگریس رہنما راہل اور پرینکا گاندھی نے روپے کی قدر میں گراوٹ پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا، انہوں نے کہاکہ ڈالر کے مقابلے روپے مسلسل ریکارڈ سطح پر گر رہا ہے اور حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں ہے، اس لیے اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے وہ کوئی قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔' Cong Slams Centre Over Falling Rupee

Narendra Modi 'harmful' for rupee, govt directionless
روپے میں ریکارڈ گراوٹ پر بھڑکے راہل اور پرینکا
author img

By

Published : Jul 16, 2022, 6:53 AM IST

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ڈالر کے مقابلے روپے میں ریکارڈ گراوٹ کے تعلق سے حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی روپے کی قدر میں گراوٹ پر پہلے جنتا زیادہ شور مچاتے تھے آج اتنا ہی خاموش ہیں Cong Slams Centre Over Falling Rupee۔ راہل اور پرینکا نے کہا کہ ڈالر کے مقابلے روپے مسلسل ریکارڈ سطح پر گر رہا ہے اور حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں ہے، اس لیے اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے وہ کوئی قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔ Rahul, Priyanka Slams Govt on Falling Rupee

راہل گاندھی نے کہاکہ ’’ملک مایوسی میں ڈوبا ہوا ہے، یہ آپ کے ہی الفاظ ہیں نہ، کیا آپ وزیر اعظم نہیں ہیں؟ اس وقت آپ جتنا شور مچاتے تھے، آج روپے کی قدر میں تیزی سے کمی دیکھ کر آپ اتنے ہی ’’خاموش‘‘ ہیں، اب کی بار 80 کے پار‘‘۔

پرینکا گاندھی نے کہا ’’ڈالر کے مقابلے روپے گر رہا ہے۔ روزگار کم ہورہے ہیں۔ ملک کے لوگوں کی آمدنی کم ہو رہی ہے۔ لیکن وزیر اعظم کے دفتر میں الفاظ، پروگرام اور طریقوں کی فہرست بڑھتی جار رہی ہے جس کے ذریعے آپ اس پر سوال پوچھ سکتے ہیں یا اس کے خلاف احتجاج ظاہر کر سکتے ہیں‘‘۔

کانگریس کی ترجمان سپریہ سرینیت نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ روپے کی قدر میں تیزی سے گراوٹ ظاہر کرتی ہے کہ وہ بھی بہت جلد پیٹرول کی طرح سنچری کی تیاری میں ہے۔ مودی حکومت روپے کو کمزور ترین سطح پر لے آئی ہے اور اس میں تاریخی گراوٹ اس حکومت کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے آئی ہے۔

شرینیت نے کہا کہ روپے کی مضبوط کے لیے 2014 میں مودی ضروری کا نعرہ لگ رہے تھے، لیکن اقتدار میں آنے کے بعد مودی حکومت روپے کے لیے نقصان دہ ثابت ہوئی ہے۔ گذشتہ چھ مہینوں میں روپے سات فیصد سے زیادہ گرا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سنہ 2014 کے بعد روپے کی قدر میں تیزی سے کمی ہوئی ہے۔ سنہ 2004 میں ایک ڈالر کی قیمت 45 روپے تھی جو 2014 میں بڑھ کر 58 روپے ہوگئی تھی لیکن اب 2022 میں 80 روپے فی ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ روپے کمزور ہونے سے مہنگائی بڑھ رہی ہے اور حکومت کچھ کرنے سے قاصر ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ریزرو بینک نے روپے کو مضبوط کرنے کے لیے 40 بلین ڈالر خرچ کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن اس کوشش سے بھی روپیہ مضبوط نہیں ہوا کیونکہ سرمایہ کاروں کو مودی حکومت کی پالیسیوں پر بھروسہ نہیں ہے۔ حکومت کے پاس معاشی ترقی کے لیے کوئی پالیسی نہیں اس لیے اس حکومت پر کسی کو اعتماد نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ڈالر کے مقابلے روپے میں ریکارڈ گراوٹ کے تعلق سے حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی روپے کی قدر میں گراوٹ پر پہلے جنتا زیادہ شور مچاتے تھے آج اتنا ہی خاموش ہیں Cong Slams Centre Over Falling Rupee۔ راہل اور پرینکا نے کہا کہ ڈالر کے مقابلے روپے مسلسل ریکارڈ سطح پر گر رہا ہے اور حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں ہے، اس لیے اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے وہ کوئی قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔ Rahul, Priyanka Slams Govt on Falling Rupee

راہل گاندھی نے کہاکہ ’’ملک مایوسی میں ڈوبا ہوا ہے، یہ آپ کے ہی الفاظ ہیں نہ، کیا آپ وزیر اعظم نہیں ہیں؟ اس وقت آپ جتنا شور مچاتے تھے، آج روپے کی قدر میں تیزی سے کمی دیکھ کر آپ اتنے ہی ’’خاموش‘‘ ہیں، اب کی بار 80 کے پار‘‘۔

پرینکا گاندھی نے کہا ’’ڈالر کے مقابلے روپے گر رہا ہے۔ روزگار کم ہورہے ہیں۔ ملک کے لوگوں کی آمدنی کم ہو رہی ہے۔ لیکن وزیر اعظم کے دفتر میں الفاظ، پروگرام اور طریقوں کی فہرست بڑھتی جار رہی ہے جس کے ذریعے آپ اس پر سوال پوچھ سکتے ہیں یا اس کے خلاف احتجاج ظاہر کر سکتے ہیں‘‘۔

کانگریس کی ترجمان سپریہ سرینیت نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ روپے کی قدر میں تیزی سے گراوٹ ظاہر کرتی ہے کہ وہ بھی بہت جلد پیٹرول کی طرح سنچری کی تیاری میں ہے۔ مودی حکومت روپے کو کمزور ترین سطح پر لے آئی ہے اور اس میں تاریخی گراوٹ اس حکومت کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے آئی ہے۔

شرینیت نے کہا کہ روپے کی مضبوط کے لیے 2014 میں مودی ضروری کا نعرہ لگ رہے تھے، لیکن اقتدار میں آنے کے بعد مودی حکومت روپے کے لیے نقصان دہ ثابت ہوئی ہے۔ گذشتہ چھ مہینوں میں روپے سات فیصد سے زیادہ گرا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سنہ 2014 کے بعد روپے کی قدر میں تیزی سے کمی ہوئی ہے۔ سنہ 2004 میں ایک ڈالر کی قیمت 45 روپے تھی جو 2014 میں بڑھ کر 58 روپے ہوگئی تھی لیکن اب 2022 میں 80 روپے فی ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ روپے کمزور ہونے سے مہنگائی بڑھ رہی ہے اور حکومت کچھ کرنے سے قاصر ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ریزرو بینک نے روپے کو مضبوط کرنے کے لیے 40 بلین ڈالر خرچ کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن اس کوشش سے بھی روپیہ مضبوط نہیں ہوا کیونکہ سرمایہ کاروں کو مودی حکومت کی پالیسیوں پر بھروسہ نہیں ہے۔ حکومت کے پاس معاشی ترقی کے لیے کوئی پالیسی نہیں اس لیے اس حکومت پر کسی کو اعتماد نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.