نئی دہلی: موڈیز انویسٹرس سروس نے بدھ کے روز 2023 کے لیے بھارت کی اقتصادی ترقی کی پیش گوئی کو 4.8 فیصد سے بڑھا کر 5.5 فیصد کر دیا ہے ۔ وہیں موڈیز نے 2022 کے لیے بھارت کی ترقی کی پیش گوئی کو گھٹا کر 6.8 فیصد کر دیا ہے جو گزشتہ برس نومبر میں 7 فیصد تھا۔ گلوبل میکرو آؤٹ لک 2023-24 کے فروری کے اپ ڈیٹ میں Moody's نے کئی G20 معیشتوں کے لیے بیس لائن 2023 کے ریئل ترقی کے تخمینے کو 'نمایاں طور پر' واضح کیا ہے، بشمول امریکہ، کینیڈا، یورو ایریا، انڈیا، روس، میکسیکو اور ترکی۔
موڈیز نے 2023 میں رئیل جی ڈی پی کی شرح نمو 5.5 فیصد اور 2024 میں 6.5 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی ہے، جو کہ 70 بیسس پوائنٹس کا اضافہ ہے۔ بھارت کے بارے میں یہ بھی کہا کہ مالی برس 2023-24 کا سرمایہ خرچ بہت بہتر ہے۔ موڈیز نے کہا کہ بھارت سمیت کئی بڑی ابھرتی ہوئی مارکیٹ کے ممالک میں اقتصادی رفتار گزشتہ برس عالمی اور گھریلو مالیاتی ماحول میں توقع سے زیادہ مضبوط ثابت رہی۔ موڈیز کے مطابق امریکہ کی سخت مالیاتی پالیسی کی وجہ سے ابھرتی ہوئی مارکیٹ کے ممالک میں سرمائے کی آمد توقع کے مطابق بہتر نہیں رہی۔
موڈیز نے کہا کہ ابھرتی ہوئی مارکیٹ مالیاتی منڈیاں اس وقت تک غیر مستحکم اور کمزور رہیں گی، جب تک کہ ترقی یافتہ معیشتوں میں افراط زر مضبوطی سے قابو میں نہیں آتا۔ عالمی ترقی کے تناظر میں موڈیز کے خدشات ابھی ختم نہیں ہوئے ہیں۔ اگرچہ سال 2023 عالمی معیشت کے لیے ایک امید ہے۔
موڈیز نے اندازہ لگایا ہے کہ 2023 میں عالمی ترقی کی رفتار سست رہ سکتی ہے۔ زیادہ تر بڑی معیشتوں میں اقتصادی سرگرمیوں اور روزگار پر مجموعی مانیٹری پالیسی کی کھینچا تانی جاری رہے گی۔ ہم پیش گوئی کرتے ہیں کہ جی 20 عالمی اقتصادی ترقی 2022 میں 2.7 فیصد سے کم ہو کر 2023 میں 2 فیصد رہ جائے گی، لیکن 2024 تک 2.4 فیصد تک بہتر ہونے کی توقع ہے۔ چین کے لیے موڈیز نے 2023 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 5 فیصد کی پیش گوئی کی ہے جو 2022 میں 3 فیصد سے زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں: