نئی دہلی: موڈیز انویسٹرس سروس نے آگاہ کیا کہ اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے حصص میں زبردست گراوٹ گروپ کی سرمایہ اکٹھا کرنے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتی ہے۔ تاہم ایک اور ریٹنگ ایجنسی فچ نے کہا کہ گروپ کی کمپنیوں کے حوالے سے اس کی ریٹنگ ابھی متاثر نہیں ہوگی۔ امریکی مالیاتی تحقیقی فرم ہنڈن برگ ریسرچ نے اڈانی گروپ پر اسٹاک ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔ کمپنی کے اس الزام کے بعد کمپنیوں کے شیئرز مسلسل گراوٹ درج کی جارہی ہے۔ رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد نہ صرف اڈانی کے شیئرز میں گراوٹ درج کی جارہی ہے، بلکہ اڈانی کی مالیات پر بھی اثر پڑا ہے۔ ہنڈن برگ کی رپورٹ سے قبل اڈانی دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں تیسرے نمبر پر تھے، جب کہ رپورٹ کے بعد اب اڈانی دینا کے 20 امیر ترین افراد کی فہرست سے باہر ہوگئے ہیں۔
وہیں اڈانی گروپ نے ہنڈن برگ کی تمام الزامات کی تردید کی ہے۔ گروپ کا کہنا ہے کہ ہنڈن برگ کی رپورٹ بے بنیاد ہے۔ اس کے باوجود تقریباً ایک ہفتے میں اڈانی گروپ کی لسٹڈ کمپنیوں کی مالیت میں 100 بلین ڈالر سے زیادہ کی کمی آئی ہے۔ اسی درمیان موڈیز نے ایک بیان میں کہا کہ 'ہنڈن برگ کی رپورٹ کے بعد اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں تیزی سے گراوٹ کے پیش نظر، ہماری فوری توجہ گروپ کمپنیوں کی لیکویڈیٹی پوزیشن پر ہے، بشمول ان کی نقد رقم پر۔اس نے کہا گیا ہے کہ "یہ منفی پیش رفت گروپ کی سرمایہ کاری کے لیے سرمایہ اکٹھا کرنے کی صلاحیت کو کم کر دے گی۔ دوسری طرف فچ ریٹنگز نے کہا کہ 'شارٹ سیلر' رپورٹ کے پس منظر میں اڈانی گروپ کی کمپنیوں اور ان کی سیکیورٹیز کی درجہ بندی پر کوئی فوری اثر نہیں پڑے گا۔
مزید پڑھیں:
What is Hindenburg Research اڈانی پر دھوکہ دہی کا الزام لگانے والی فرم ہندنبرگ کے بارے میں جانیئے