کھادی اینڈ ولیج انڈسٹری کمیشن کے کھادی برانڈ نے مالی سال 2021-22 میں ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے ریکارڈ کاروبار کے ساتھ ملک کی تمام فاسٹ موونگ کنزیومر گڈز (ایف ایم سی جی) کمپنیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ کمیشن کے چیئرمین ونے کمار سکسینہ نے ہفتہ کو یہاں بتایا کہ کھادی برانڈ نے ایک بلندی حاصل کی ہے جو ملک کی تمام ایف ایم سی جی کمپنیوں کے لیے ایک دور کا ہدف ہے۔ Khadi had a turnover of one lakh crore rupees
انہوں نے کہا کہ کھادی نے پہلی بار 1.15 لاکھ کروڑ روپے کا بہت بڑا کاروبار کیا ہے جو ملک کی کسی بھی ایف ایم سی جی کمپنی کے لیے بے مثال ہے۔ مالی سال 2021-22 میں، کے وی آئی سی کا کل کاروبار 1,15,415.22 کروڑ روپے رہا جو پچھلے سال یعنی 2020-21 میں 95,741.74 کروڑ روپے تھا۔ اس طرح کھادی نے مالی سال 2020-21 سے 20.54 فیصد کا اضافہ درج کیا ہے۔
کھادی اور دیہاتی صنعتوں کے شعبوں نے مالی سال 2014-15 کے مقابلے میں مالی سال 2021-22 میں کل پیداوار میں 172 فیصد کا زبردست اضافہ درج کیا ہے۔ اسی مدت کے دوران مجموعی فروخت میں 248 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ کھادی کا یہ بڑا کاروبار ملک میں پہلے تین مہینوں میں یعنی سال 2022 میں اپریل سے جون تک کورونا وبا کی دوسری لہر کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے باوجود ہوا ہے۔ سکسینہ نے بتایا کہ مالی سال 2014-15 سے مالی سال 2021-22 تک گزشتہ آٹھ سالوں میں کھادی کے شعبے میں پیداوار میں 191 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ کھادی کی فروخت میں 332 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
مالی سال 2021-22 میں اکیلے دیہی صنعتوں کے شعبے میں کاروبار 1,10,364 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے جبکہ پچھلے سال میں یہ 92,214 کروڑ روپے تھا۔ پچھلے آٹھ سالوں میں 2021-22 میں دیہی صنعتوں کے شعبے میں پیداوار میں 172 فیصد اور فروخت میں 245 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
سکسینہ نے کہا کہ کھادی کی غیر معمولی ترقی کا سہرا ملک میں وزیر اعظم نریندر مودی کی مسلسل کوششوں کو جاتا ہے۔ 'سودیشی' اور خاص طور پر 'کھادی' کو فروغ دے کر خود کفالت حاصل کرنے کی وزیر اعظم کی بار بار کی گئی اپیلوں نے حیرت انگیز کام کیا ہے۔
وزیر اعظم کے 'خود کفیل ہندوستان' اور 'وکل فار لوکل' کے مطالبے کا لوگوں نے پرجوش خیر مقدم کیا ہے۔ کناٹ پلیس، نئی دہلی میں اس کے فلیگ شپ اسٹور پر کھادی کی ایک دن کی فروخت بھی 30 اکتوبر 2021 کو 1.29 کروڑ روپے کی بلند ترین سطح کو چھو گئی۔
مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی مرکزی وزارت نے کہا ہے کہ گزشتہ برسوں سے کھادی کا بنیادی مرکز کاریگروں اور بے روزگار نوجوانوں کے لیے پائیدار روزگار پیدا کرنا ہے۔ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے پی ایم ای جی پی کے تحت خود روزگار اور مینوفیکچرنگ کی سرگرمیاں شروع کیں جس کی وجہ سے دیہی صنعتوں کے شعبے میں پیداوار میں اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: کھادی کے فروغ میں مسلم رہنماؤں کا بھی اہم کردار
یو این آئی