نئی دہلی: بھارت اپنی دفاعی صلاحیت میں مسلسل اضافہ کررہا ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب روس۔ یوکرین کی وجہ سے امریکہ روس آمنے سانے ہیں، بھارت دونوں ممالک سے تقریباً 200 ملین امریکی ڈالر (تقریباً 1,600 کروڑ روپے) کے میزائل نظام خریدنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ اگر دفاعی ذرائع کی مانیں تو دفاعی افواج کی طرف سے پیش کردہ تجویز وزارت دفاع میں بحث کے آخری مراحل میں ہے۔
تجویز کے مطابق بھارتی بحریہ نے روس سے 20 کلب اینٹی شپ کروز میزائل اور امریکن ہارپون اینٹی شپ میزائل سسٹم کے لیے روس اور امریکہ سے خریداری کی تجویز کیا ہے۔ دفاعی ذرائع کے مطابق روس کا کلب میزائل بھارتی بحریہ کے جنگی جہازوں اور آبدوزوں دونوں پر نصب کیا جا سکتا ہے۔ بھارتی فوج ایک طویل عرصے سے اس نظام کو درآمد کر رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہارپون میزائل سسٹم پر بھارت کو لگ بھگ 80 ملین ڈالر لاگت آئے گی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ امریکی پارلیمنٹ پہلے ہی ہارپون جوائنٹ کامن ٹیسٹ سیٹ (جے سی ٹی ایس) اور اس سے متعلقہ آلات بھارت کو فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ غور طلب ہے کہ بھارت روایتی طور پر روسی ہتھیاروں کا نظام استعمال کرتا رہا ہے، لیکن اس نے گزشتہ دو دہائیوں میں امریکہ اور فرانس سے بڑے پیمانے پر خریداری کی ہے، جس سے بھارتی فوج مزید مضبوط ہوئی ہے۔ بھارتی بحریہ پہلے ہی اپنے آبدوز شکن جنگی طیاروں اور آبدوزوں پر ہارپون میزائل تعینات کر چکی ہے۔
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے: روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کو ایک برس سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ روس نے 24 فروری 2022 کو یوکرین پر حملہ کیا۔ پچھلے ایک سال میں اس جنگ میں لاکھوں لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: