ETV Bharat / business

United Nations Report on Global Economy اس سال بھارت کی معیشت تیزی سے ترقی کرے گی

author img

By

Published : Jan 26, 2023, 12:54 PM IST

عام بجٹ 2023 پیش ہونے کو اب صرف چند دن باقی ہیں، لیکن اس سے قبل اقوام متحدہ نے پیش گوئی کی ہے کہ مالی سال 2023 میں بھارت کی جی ڈی پی 5.8 فیصد رہ سکتی ہے، کیونکہ بلند شرح سود اور عالمی اقتصادی مندی سے سرمایہ کاری اور برآمدات پر دباؤ پڑ رہا ہے۔ United Nations Report on global Economy

United Nations Report on global Economy
اس سال بھارت کی معیشت تیزی سے ترقی کرے گی

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ نے جمعرات کے روز کہا کہ بھارت رواں برس 5.8 فیصد کی ترقی کے ساتھ سب سے تیزی سے ترقی کرے گا۔ جب کہ باقی دنیا کی شرح نمو صرف 1.9 فیصد رہے گی۔ اقوام متحدہ کی عالمی اقتصادی صورتحال اور امکانات (WESP) کی رپورٹ میں گزشتہ مئی میں جی ڈی پی کی شرح نمو کے 6 فیصد کے تخمینے سے 0.2 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کو توقع ہے کہ ملک کی اقتصادی ترقی مضبوط رہے گی، جب کہ دیگر جنوبی ایشیائی ممالک کے لیے امکانات زیادہ چیلنجنگ ہے۔

اقوام متحدہ کے ڈیپارٹمنٹ آف اکنامک اینڈ سوشل افیئرز یعنی ڈی ای ایس اے کی 'سال 2023 میں عالمی معیشت کی صورت حال اور امکانات' میں کہا گیا ہے کہ عالمی پیداوار کی شرح نمو 2022 کے تخمینہ تین فیصد سے کم ہو کر سال 2023 میں 1.9 فیصد رہنے کا امکان ہے، جو حالیہ دہائیوں میں سب سے کم شرح نمو میں سے ایک ہے۔ رپورٹ میں جی ڈی پی کی اس صورتحال کی وجہ کورونا وبا اور روس یوکرائن جنگ سے پیدا ہونے والی صورتحال کو قرار دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے خوراک اور توانائی کا بحران پیدا ہوگیا ہے اور مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں شرح نمو 5.8 فیصد رہنے کی توقع ہے، حالانکہ 2022 میں متوقع 6.4 فیصد سے قدرے کم ہے، کیونکہ بلند شرح سود اور عالمی مندی سے سرمایہ کاری اور برآمدات پر دباؤ ڈالا ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا کے خطے میں دیگر معیشتوں کے امکانات زیادہ چیلنجنگ ہے۔ بنگلہ دیش، پاکستان اور سری لنکا نے سنہ 2022 میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے مالی امداد مانگی۔ جب کہ بھارت میں اقتصادی ترقی کیلنڈر سال 2023 میں اعتدال سے 5.8 فیصد رہنے کا امکان ہے، سرمایہ کاری پر بلند شرح سود اور سست عالمی ترقی کی وجہ سے برآمدات کمزور ہونے کے ساتھ، رپورٹ کا تخمینہ ہے کہ ملک 2024 میں 6.7 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گا۔ 2023 میں بھارت کی افراط زر 5.5 فیصد تک گرنے کی امید ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں ترقی کی شرح 5.8 فیصد پر مضبوط رہنے کی امید ہے۔ اگرچہ 2022 میں تخمینہ 6.4 فیصد سے تھوڑا کم ہے۔ اس کمی کی وجہ یہ ہے کہ بلند شرح سود اور عالمی کساد بازاری اور متاثر سرمایہ کاری ہے۔ اگلے برس اقوام متحدہ کو توقع ہے کہ بھارت کی معیشت 6.7 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی۔ چین 2022 میں 3 فیصد ترقی کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔ ساتھ ہی اس سال اس میں 4.8 فیصد اور اگلے سال 4.5 فیصد ترقی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ امریکی معیشت میں اس سال 0.4 فیصد اور اگلے سال 1.7 فیصد ترقی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ نے جمعرات کے روز کہا کہ بھارت رواں برس 5.8 فیصد کی ترقی کے ساتھ سب سے تیزی سے ترقی کرے گا۔ جب کہ باقی دنیا کی شرح نمو صرف 1.9 فیصد رہے گی۔ اقوام متحدہ کی عالمی اقتصادی صورتحال اور امکانات (WESP) کی رپورٹ میں گزشتہ مئی میں جی ڈی پی کی شرح نمو کے 6 فیصد کے تخمینے سے 0.2 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کو توقع ہے کہ ملک کی اقتصادی ترقی مضبوط رہے گی، جب کہ دیگر جنوبی ایشیائی ممالک کے لیے امکانات زیادہ چیلنجنگ ہے۔

اقوام متحدہ کے ڈیپارٹمنٹ آف اکنامک اینڈ سوشل افیئرز یعنی ڈی ای ایس اے کی 'سال 2023 میں عالمی معیشت کی صورت حال اور امکانات' میں کہا گیا ہے کہ عالمی پیداوار کی شرح نمو 2022 کے تخمینہ تین فیصد سے کم ہو کر سال 2023 میں 1.9 فیصد رہنے کا امکان ہے، جو حالیہ دہائیوں میں سب سے کم شرح نمو میں سے ایک ہے۔ رپورٹ میں جی ڈی پی کی اس صورتحال کی وجہ کورونا وبا اور روس یوکرائن جنگ سے پیدا ہونے والی صورتحال کو قرار دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے خوراک اور توانائی کا بحران پیدا ہوگیا ہے اور مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں شرح نمو 5.8 فیصد رہنے کی توقع ہے، حالانکہ 2022 میں متوقع 6.4 فیصد سے قدرے کم ہے، کیونکہ بلند شرح سود اور عالمی مندی سے سرمایہ کاری اور برآمدات پر دباؤ ڈالا ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا کے خطے میں دیگر معیشتوں کے امکانات زیادہ چیلنجنگ ہے۔ بنگلہ دیش، پاکستان اور سری لنکا نے سنہ 2022 میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے مالی امداد مانگی۔ جب کہ بھارت میں اقتصادی ترقی کیلنڈر سال 2023 میں اعتدال سے 5.8 فیصد رہنے کا امکان ہے، سرمایہ کاری پر بلند شرح سود اور سست عالمی ترقی کی وجہ سے برآمدات کمزور ہونے کے ساتھ، رپورٹ کا تخمینہ ہے کہ ملک 2024 میں 6.7 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گا۔ 2023 میں بھارت کی افراط زر 5.5 فیصد تک گرنے کی امید ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں ترقی کی شرح 5.8 فیصد پر مضبوط رہنے کی امید ہے۔ اگرچہ 2022 میں تخمینہ 6.4 فیصد سے تھوڑا کم ہے۔ اس کمی کی وجہ یہ ہے کہ بلند شرح سود اور عالمی کساد بازاری اور متاثر سرمایہ کاری ہے۔ اگلے برس اقوام متحدہ کو توقع ہے کہ بھارت کی معیشت 6.7 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی۔ چین 2022 میں 3 فیصد ترقی کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔ ساتھ ہی اس سال اس میں 4.8 فیصد اور اگلے سال 4.5 فیصد ترقی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ امریکی معیشت میں اس سال 0.4 فیصد اور اگلے سال 1.7 فیصد ترقی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.