واشنگٹن: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے سال 2023 میں عالمی معیشت کی شرح نمو کی پیشن گوئی جاری کردی ہے۔ آئی ایم ایف نے 2023 کے لیے بھارت کی ترقی کی پیشن گوئی کو 6.1 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔ آئی ایم ایف نے 2023 میں ہندوستان کے لیے 6.1 فیصد کی اقتصادی ترقی کی پیش گوئی کی ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق بھارت سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت رہے گا۔ جب کہ بھارت کے بعد دوسری سب سے بڑی معیشت کا اندازہ ایک اور ایشیائی ملک چین کا ہے۔ جس کی شرح نمو 5.2 فیصد بتائی گئی ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق 2022 کے مقابلے 2023 میں 84 فیصد ممالک میں افراط زر کی شرح کم ہونے کی توقع ہے۔ بھارت اور چین رواں برس عالمی اقتصادی ترقی میں نصف حصہ ڈالیں گے۔ آئی ایم ایف کے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک کے مطابق عالمی نمو 2022 میں تخمینہ 3.4 فیصد سے کم ہو کر 2023 میں 2.9 فیصد، 2024 میں 3.1 فیصد تک بڑھنے کا امکان ہے۔ جب کہ امریکہ کی شرح نمو 2023 میں 1.4 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ اس کے ساتھ ہی برطانیہ کی معیشت کے منفی 0.6 رہنے کی توقع ہے۔
آئی ایم ایف نے کہا کہ اکتوبر 2022 سے 31 مارچ 2023 تک ہم نے بھارت کی شرح نمو 6.8 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا تھا، لیکن اس کے بعد 2023 کے موجودہ مالی برس میں اس کے 6.1 فیصد تک آنے کی امید ہے۔ آئی ایم ایف کے ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کے چیف اکانومسٹ اور ڈائریکٹر پیئر اولیور گورنچاس نے اس بارے میں معلومات فراہم کیں۔ اس کے ساتھ ہی آئی ایم ایف نے سال 2023 میں چین کی شرح نمو میں اضافے کی امید بھی ظاہر کی ہے۔ سال 2023 میں چین کی شرح نمو 5.2 فیصد تک بڑھنے کی توقع ہے۔ تاہم غور کرنے والی بات یہ ہے کہ سال 2024 میں ایک بار پھر 4.5 فیصد تک گرنے کا اندازہ ہے۔ اس سے قبل سال 2022 کی چوتھی سہ ماہی میں چین کی حقیقی جی ڈی پی کو تین فیصد تک گرنے پر بھی بڑا دھچکا لگا تھا۔
مزید پڑھیں: