حیدرآباد: روشنیوں کے تہوار دیوالی کے موقع پر ہمیں سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو کو صاف کرنے، غیر منافع بخش منصوبوں سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہیے اور مالی پریشانیوں کو دور کرنے کے لیے طویل المدتی سرمایہ کاری کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔ اس دوران مالی معاملات کے بارے میں سوچنے کے لیے تھوڑا وقت نکالنا نہ بھولیں۔ How to drive away darkness and financial worries
دیوالی کے موقع پر جس طرح ہم دیگر معاملات میں چوکنا رہتے ہیں اسی طرح کی چوکسی معاشی معاملات میں بھی دکھانے کی ضرورت ہے، تاکہ ہمارے خاندانوں کو مستقبل کی تمام پریشانیوں سے بچایا جا سکے۔
حالانکہ کہ اس دوران بہت سے پرکشش منصوبے آپ کے دروازے پر دستک دیتے ہوں گے، لیکن ہمیں بہت احتیاط سے ان کا انتخاب کرنا چاہیے۔ ورنہ ہماری محنت کی کمائی ضائع ہوسکتی ہے۔ اسٹاک مارکیٹوں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو اور بھی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔
صرف طویل مدتی سرمایہ کاری ہی ہمیں مالی استحکام فراہم کرسکتی ہیں۔ تشفی بخش معلومات کے بعد ہی سرمایہ کاری کی جانی چاہیے۔ جس طرح جب بچے پٹاخے پھوڑتے ہیں تو بزرگ ان پر کڑی نظر رکھتے ہیں۔ بالکل اسی طرح مالیاتی حکمت عملی بناتے وقت ماہر کا مشورہ ضروری ہے۔ اپنے پورے خاندان کو مطلوبہ رقم کے لیے زندگی اور صحت کی بیمہ کے ساتھ کور کرنا کبھی نہ بھولیں۔ اگر اس کا احاطہ نہیں کیا گیا ہے، تو اس تہوار میں سب سے پہلے جو کرنا چاہیے وہ ہے انشورنس پالیسی خریدنا۔
جس طرح تہوار سے قبل ہم اپنے گھروں کو صاف کرتے ہیں اور بیکار چیزوں کو پھینک دیتے ہیں۔ بالکل اسی طرح ہمیں اپنے مجموعی سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو پر ایک نئی نظر ڈالنی چاہیے۔ معلوم کریں کہ کون سے سرمایہ کاری کے منصوبے ہمارے مالی اہداف کو پورا کر رہے ہیں اور کون سے ایسا کرنے میں ناکام ہو رہے ہیں۔ ہمیں نان پرفارمنگ سرمایہ کاری سے فوری طور پر چھٹکارا حاصل کرنا چاہیے۔
ہر تہوار میں ہم نئے کپڑے اور فینسی اشیاء خریدنے کے لیے بہت پہلے سے منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ ٹھیک اسی طرح کا مظاہرہ سرمایہ کاری میں بھی ہونا چاہیے۔ ہم بچت اور سرمایہ کاری کے لیے جتنی جلدی منصوبہ بندی کریں گے، ان کے اتنے ہی بہتر نتائج برآمد ہوں گے۔ ہم کمپاؤنڈ انٹرسٹ کے فوائد سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں اس طرح افراط زر کے اثرات پر قابو پانے کے لیے کافی آمدنی حاصل کر سکتے ہیں۔
تہوار میںے مٹھائیاں خریدتے وقت، ہم ان میں سے مختلف قسم کا انتخاب کرتے ہیں۔ اسی طرح ہماری سرمایہ کاری میں تنوع ہونا چاہیے۔ مختلف منصوبوں کی طاقتوں اور کمزوریوں کا اندازہ لگانے کے بعد، یقینی منافع حاصل کرنے کے لیے ہمیں اپنے سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو میں توازن برقرار رکھنا چاہیے۔
زندگی میں کسی بھی صورت حال سے نپٹنے کے لیے ہمارے پاس چھ ماہ کے EMIs اور اخراجات کے برابر ایک ہنگامی فنڈ ہونا چاہیے۔ ملازمین کو دسہرہ اور دیوالی کے دوران بونس ملتا ہے، جس کا استعمال ہنگامی فنڈ کو جاری رکھنے یا ٹیکس بچانے والے منصوبوں یا ایکویٹی سے منسلک بچت اسکیموں (ELSS) میں سرمایہ کاری کے لیے کیا جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں: