نئی دہلی: مرکزی پیٹرولیم کے وزیر ہردیپ پوری نے کہاکہ روس سے تیل خریدنے سے کسی قسم کا کوئی اخلاقی ٹکراؤ نہیں، اس کے باوجود کہ یوکرین کے ساتھ جنگ کو بین الاقوامی تنقید کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ صارفین کو پیٹرول اور ڈیزل کی فراہمی بلاتعطل جاری رہے۔ ابوظہبی میں سی این این کے ساتھ ایک انٹرویو میں پوری نے جواب دیا "بالکل نہیں۔" Hardeep Puri statement On India's Oil Purchase From Russia
انہوں نے کہاکہ' "بالکل نہیں، کوئی اخلاقی ٹکراؤ نہیں ہے۔ ہم X یا Y سے نہیں خریدتے۔ ہم جو کچھ بھی دستیاب ہے، اسے خریدتے ہیں۔ میں نہیں خریدتا۔ حکومت ایسا نہیں کرتی، بلکہ تیل کمپنیاں خریدتی ہیں'۔
مرکزی وزیر پوری نے کہا کہ' ہم روس سے تیل کا ایک چوتھائی بھی نہیں خرید رہے ہیں، جو یورپ صرف ایک دن میں خریدتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مرکزی وزیر نے بتایا کہ پچھلے مہینے بھارت نے سب سے زیادہ تیل عراق سے خریدا ہے روس سے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم کوئی دباؤ محسوس نہیں کرتے۔ مودی حکومت دباؤ محسوس نہیں کرتی۔ ہم دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہیں۔ بھارت اپنے اعلیٰ قومی مفاد کے مطابق جواب دے گا۔
اگرچہ بھارت نے بین الاقوامی فورمز پر روس-یوکرین تنازع پر کوئی فریق نہیں بنا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ستمبر میں ازبکستان میں ایس سی او سربراہی اجلاس کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوتن سے کہا تھا کہ یہ جنگ کا وقت نہیں ہے۔'
مزید پڑھیں: