نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) تمام قانونی ایپس کی ایک 'وائٹ لسٹ' تیار کرے گا اور مرکزی وزارت برائے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اس بات کو یقینی بنائے گا کہ صرف یہ وائٹ اپیس ہی ایپ اسٹور پر ہوسٹ کیے جائیں۔ یہ فیصلہ جمعرات کے روز وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ میں لیا گیا، جس میں غیر قانونی لون ایپس سے متعلق مسائل پر غور کیا گیا۔ Govt cracks down on illegal loan apps
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ آر بی آئی 'رینٹیڈ اکاؤنٹس کی نگرانی کرے گا جو منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کیے جاسکتے ہیں، اس کے غلط استعمال سے بچنے کے لیے غیر بینک مالیاتی اداروں یا این بی ایف سی کو منسوخ کردیا جائے گا۔
آر بی آئی اس بات کو بھی یقینی بنائے گی کہ رجسٹریشن ایک وقت کی حد کے اندر مکمل ہو جائے، اس کے بعد کسی بھی غیر رجسٹرڈ کو کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
کارپوریٹ امور کی وزارت سے کہا گیا ہے کہ وہ شیل کمپنیوں کی نشاندہی کرے اور ان کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے ان کا رجسٹریشن ختم کرے۔
سیتا رمن نے غیر قانونی لون ایپس کے بڑھتے ہوئے معاملات پر تشویش کا اظہار کیا۔ بتادیں کہ لون اپیس زیادہ تر سماج کے کمزور طبقوں کو زیادہ شرح سود کے ساتھ قرض کی پیشکش کرتے ہیں اور پھر رقم کی وصولی کے لیے ڈرانے دھمکانے والے ہتھکنڈوں کا سہارا لیتے ہیں۔'
انہوں نے ایسے جمع کاروں کے ذریعے منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری اور ڈیٹا کی خلاف ورزی کے امکان پر بھی روشنی ڈالی۔
وزیر نے حکام سے کہا کہ صارفین، بینک ملازمین، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے لیے سائبر بیداری بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ اس میٹنگ میں وزارتوں کے سیکرٹریوں جیسے فنانس سیکرٹری، اقتصادی امور کے سیکرٹری، بینکنگ سیکرٹری کے ساتھ ساتھ کارپوریٹ امور اور آئی ٹی نے بھی شرکت کی۔
مزید پڑھیں: