نئی دہلی: عالمی معیشت کو درپیش چیلنجوں، بلند افراط زر اور سخت مالی حالات سے بھارت کی اقتصادی بحالی متاثر نہیں ہوگی۔ ریٹنگ ایجنسی موڈیز انویسٹر سروس نے یہ بات ریٹنگ آؤٹ لک کو مستحکم رکھتے ہوئے کہی۔ موڈیز کے مطابق، بھارت کی اقتصادی ترقی کی شرح رواں مالی برس میں 7.6 فیصد رہے گی، جب کہ گزشتہ مالی برس 2021-22 میں یہ شرح 8.7 فیصد تھی۔ ساتھ ہی، جی ڈی پی (مجموعی گھریلو پیداوار) کی شرح نمو 2023-24 میں 6.3 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ Global Economic Crisis Has no Impact on India's Revival
ریٹنگ ایجنسی نے بھارت کو بی اے اے3 کی درجہ بندی دی ہے، جو سرمایہ کاری کی کم سطح کی درجہ بندی ہے۔ گزشتہ برس اکتوبر میں ریٹنگ آؤٹ لک منفی سے مستحکم ہو گیا تھا۔ موڈیز نے ایک رپورٹ میں کہاکہ "بھارت کی بڑی اور متنوع معیشت جس میں اعلی ترقی کی صلاحیت ہے، بشمول اس کی کریڈٹ پوزیشن۔"
کریڈٹ کو درپیش اہم چیلنجوں میں کم فی کس آمدنی، مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کا زیادہ قرض۔ قرض لینے کی صلاحیت اور اصلاحات کا موثر نفاذ شامل ہیں۔
ریٹنگ ایجنسی نے کہاکہ "ہمیں نہیں لگتا کہ عالمی معیشت کے لیے بڑھتے ہوئے چیلنجز، بشمول روس-یوکرین جنگ، بلند افراط زر اور مرکزی بینک کی پالیسی کی شرحوں میں اضافہ، مالی برس 2022۔23 اور 2023۔2024 میں بھارت میں جاری بحالی کو بری طرح متاثر کرے گا۔
موڈیز کے مطابق، مستحکم آؤٹ لک اس نقطہ نظر کی عکاسی کرتا ہے کہ معیشت اور مالیاتی نظام کے درمیان منفی تاثرات نے خطرات کو کم کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مناسب سرمائے کی پوزیشن کے ساتھ، بینکوں اور غیر بینکنگ مالیاتی اداروں کو خطرات پہلے کے مقابلے میں کم ہیں۔ اس سے بحالی کو تحریک ملی ہے۔
موڈیز نے کہاکہ "تاہم، قرضوں کا بوجھ زیادہ ہونے اور قرض لینے کی صلاحیت کے کمزور ہونے کا خطرہ ہے۔ لیکن ہمارا اندازہ ہے کہ بحالی کی وجہ سے حکومت (مرکزی اور ریاستی حکومتوں) کا مالیاتی خسارہ اگلے چند برس میں بتدریج کم ہو جائے گا۔
مزید پڑھیں: