واشنگٹن: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا ہے کہ کووڈ-19 لاک ڈاؤن کی وجہ سے اسکولوں کے بند ہونے کی وجہ سے ہونے والے نقصان کی تلافی پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے۔سیتا رمن نے کل دیر شام یہاں عالمی بینک کی ترقیاتی کمیٹی کی عشائیہ میٹنگ کے دوران لرننگ لاسیس، وہاٹ ٹو ڈو اباؤٹ دی ہیوی کوسٹ آف کووڈ آن چلڈرن، یوتھ اینڈ فیوچر پروڈیکٹیویٹی‘‘ کے عنوان سے ایک مقالے پر بحث میں حصہ لیا۔ ہندوستان سے متعلق تجربات کا اشتراک کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے کووڈ 19 کی وبا کے اثرات سے سیکھنے کے نقصان کے تناظر میں ہندوستان کی طرف سے کئے گئے دو اقدامات کے بارے میں بتایا۔FM Sitharaman in US
انہوں نے کہا کہ نومبر 2021 میں ہندوستان نے سیکھنے کی مہارت کا جائزہ لینے کے لیے کلاس تین، پانچ، سات اور دس کے 34 لاکھ طلباء کا احاطہ کیا تھا جس میں قومی کامیابی کا سروے (این اے ایس) کیا گیا تھا۔ سروے سے پتہ چلتا ہے کہ این اے ایس2017 کے مقابلے میں تقابلی درجات کے لیے قومی اوسط کارکردگی میں نو فیصد کمی آئی ہے۔
مارچ 2022 میں ہندوستان نے کلاس III کے طلباء کے لیے سیکھنے پر قومی سطح کا بنیادی سروے کیا۔ یہ سروے طالب علم کے حساب سے جائزوں کا دنیا کا سب سے بڑا نمونہ تھا اور ہندوستان میں پہلی بار 20 زبانوں میں عالمی مہارت کے فریم ورک کی بنیاد پر عددی اور فہم کے معیارات پر کیا گیا تھا جسے ذریعہ تعلیم کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ دونوں کوششیں نہ صرف مسئلے کی شدت کا ایک مستند اندازہ فراہم کرتی ہیں بلکہ انتظامی اقدامات کے لیے ثبوت پر مبنی منصوبہ بھی تجویز کرتی ہیں۔ وزیر خزانہ نے یہ مثالیں عالمی بینک کے ساتھ شیئر کیں تاکہ وہ اس تجربے کو دوسرے ممالک کے ساتھ شیئر کر سکیں۔
یواین آئی