ETV Bharat / business

Financial Plan For Future: مالی منصوبہ بندی مستقبل کے لیے روڈ میپ فراہم کر سکتا

author img

By

Published : Apr 14, 2022, 4:17 PM IST

ایک سروے کے مطابق مالی عدم استحکام تناؤ کی اہم وجہوں میں سے ایک ہے Financial Instability is the Cause of Stress اور یہ صحت سے متعلق بہت سے مسائل کا باعث بن رہی ہے۔ خاص طور پر کورونا کے بعد تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ اس تناظر میں دباؤ کو کم کرنے کے لیے محتاط مالی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ بچوں کی تعلیم، ان کی شادی، ریٹائرمنٹ کے منصوبے اور اگر کچھ ناخوشگوار ہو جائے تو خاندان کے لیے مالی مدد، بہت سارے اہداف حاصل کرنے کے ساتھ اور وسائل کو جمع کرنے کے منصوبے تناؤ کا باعث بن سکتے ہیں۔ تاہم اگر ہم ایک بہترین مالی منصوبہ کے ساتھ چلتے ہیں تو ہم تناؤ سے نمٹنے کے قابل ہو جائیں گے۔ لہذا مالی اہداف کے حصول کے لیے ہمیں کچھ تجاویز پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔'

financial-plan-can-provide-a-roadmap-to-your-future
مالی منصوبہ بندی مستقبل کے لیے روڈ میپ فراہم کر سکتا

صحت و تندرستی بیش بہا نعمت، جس کا مطلب ہے کہ جب آپ کی صحت اچھی ہے، تو آپ کے پاس زندگی میں سب کچھ ہے۔ تاہم ہمیں اپنی صحت کو بہتر رکھنے کے لیے پیسے کی ضرورت ہے۔ جب مالی صحت اچھی ہوگی تبھی ہم اپنے اہداف حاصل کر سکیں گے۔ جیسے ہم اپنی صحت کے بارے میں جاننے کے لیے باقاعدگی سے چیک اپ کرواتے ہیں، ہمیں مالی دباؤ سے بچنے کے لیے وقتاً فوقتاً اپنے منصوبوں پر بھی نظرثانی کرنی چاہیے۔

ایک سروے کے مطابق مالی عدم استحکام تناؤ کی اہم وجہوں میں سے ایک ہے Financial Instability is the Cause of Stress اور یہ صحت سے متعلق بہت سے مسائل کا باعث بن رہا ہے۔ خاص طور پر کورونا کے بعد تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ اس تناظر میں دباؤ کو کم کرنے کے لیے محتاط مالی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ بچوں کی تعلیم، ان کی شادی، ریٹائرمنٹ کے منصوبے اور اگر کچھ ناخوشگوار ہو جائے تو خاندان کے لیے مالی مدد، بہت سارے اہداف حاصل کرنے کے ساتھ اور وسائل کو جمع کرنے کے منصوبے تناؤ کا باعث بن سکتے ہیں۔ تاہم اگر ہم ایک بہترین مالی منصوبہ کے ساتھ چلتے ہیں تو ہم تناؤ سے نمٹنے کے قابل ہو جائیں گے۔ لہذا مالی اہداف کے حصول کے لیے ہمیں کچھ تجاویز پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔'

Savings and expenses, بچت اور اخراجات: اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کتنا کماتے ہیں، لیکن آپ ان میں سے کتنا بچاتے ہیں اس سے فرق پڑتا ہے۔ مستقبل میں مالی دباؤ سے بچنے کے لیے بہتر ہے کہ اپنی کمائی کا 30% بچا لیں۔ اگر آپ مزید بچت کر سکتے ہیں تو یہ بہت اچھی بات ہے۔ اخراجات بن بلائے مہمانوں کی طرح ہوتے ہیں۔ لہذا ہنگامی مقاصد کے لیے کچھ رقم بچانا بہتر ہے۔ بہتر ہے کہ سال کی کل آمدنی کا 15% بچت کے طور پر رکھیں یا کم از کم تین ماہ کے اخراجات پورے کرنے کے لیے کچھ رقم رکھیں۔ یہ بچتیں یا تو فکسڈ ڈپازٹ یا لکویٹ فنڈز کی شکل میں ہونی چاہئیں۔ قرض آپ کے اثاثوں کی قیمت کے 50% سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔ ایک بار اپنے اثاثوں اور واجبات کی فہرست بنائیں۔ اگر یہ مطلوبہ تناسب سے زیادہ ہے تو .. ان کو کم کرنے کے لیے آئیڈیاز کے ساتھ اس پر کام کریں۔

ای ایم آئی اور انشورنس: آپ کی ماہانہ آمدنی کا 40% سے کم ہونا چاہیے، بصورت دیگر، آپ کو مالی دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ آپ کو اسی میں کریڈٹ کارڈ کی ادائیگی بھی شامل کرنی چاہیے۔ لائف انشورنس سالانہ آمدنی کے 10-15 گنا تک ہونی چاہیے۔ یک مشت رقم قرضوں اور دیگر واجبات کو بھی پورا کرتی ہے۔ پورے خاندان کے لیے 10 لاکھ روپے سے کم کا ہیلتھ انشورنس لینا نہ بھولیں'۔

بچوں کی تعلیم: تعلیم کے بڑھتے ہوئے اخراجات کو مدنظر رکھتے ہوئے سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔ آپ کی موجودہ سرمایہ کاری کے ساتھ آگے بڑھنے کے علاوہ مطلوبہ رقم اور ادائیگی کی مدت کی بنیاد پر سرمایہ کاری کے منصوبے منتخب کیے جائیں۔ صرف مالی منصوبہ بندی سے مالی دباؤ پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا۔ لیکن، آپ کسی حد تک ہچکیوں سے بچنے کے لیے روڈ میپ تیار کر سکتے ہیں، جس سے ہمیں بہت زیادہ اعتماد ملے گا، ٹریڈسمارٹ کے سی ای او وکاس سنگھانیہ کہتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

صحت و تندرستی بیش بہا نعمت، جس کا مطلب ہے کہ جب آپ کی صحت اچھی ہے، تو آپ کے پاس زندگی میں سب کچھ ہے۔ تاہم ہمیں اپنی صحت کو بہتر رکھنے کے لیے پیسے کی ضرورت ہے۔ جب مالی صحت اچھی ہوگی تبھی ہم اپنے اہداف حاصل کر سکیں گے۔ جیسے ہم اپنی صحت کے بارے میں جاننے کے لیے باقاعدگی سے چیک اپ کرواتے ہیں، ہمیں مالی دباؤ سے بچنے کے لیے وقتاً فوقتاً اپنے منصوبوں پر بھی نظرثانی کرنی چاہیے۔

ایک سروے کے مطابق مالی عدم استحکام تناؤ کی اہم وجہوں میں سے ایک ہے Financial Instability is the Cause of Stress اور یہ صحت سے متعلق بہت سے مسائل کا باعث بن رہا ہے۔ خاص طور پر کورونا کے بعد تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ اس تناظر میں دباؤ کو کم کرنے کے لیے محتاط مالی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ بچوں کی تعلیم، ان کی شادی، ریٹائرمنٹ کے منصوبے اور اگر کچھ ناخوشگوار ہو جائے تو خاندان کے لیے مالی مدد، بہت سارے اہداف حاصل کرنے کے ساتھ اور وسائل کو جمع کرنے کے منصوبے تناؤ کا باعث بن سکتے ہیں۔ تاہم اگر ہم ایک بہترین مالی منصوبہ کے ساتھ چلتے ہیں تو ہم تناؤ سے نمٹنے کے قابل ہو جائیں گے۔ لہذا مالی اہداف کے حصول کے لیے ہمیں کچھ تجاویز پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔'

Savings and expenses, بچت اور اخراجات: اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کتنا کماتے ہیں، لیکن آپ ان میں سے کتنا بچاتے ہیں اس سے فرق پڑتا ہے۔ مستقبل میں مالی دباؤ سے بچنے کے لیے بہتر ہے کہ اپنی کمائی کا 30% بچا لیں۔ اگر آپ مزید بچت کر سکتے ہیں تو یہ بہت اچھی بات ہے۔ اخراجات بن بلائے مہمانوں کی طرح ہوتے ہیں۔ لہذا ہنگامی مقاصد کے لیے کچھ رقم بچانا بہتر ہے۔ بہتر ہے کہ سال کی کل آمدنی کا 15% بچت کے طور پر رکھیں یا کم از کم تین ماہ کے اخراجات پورے کرنے کے لیے کچھ رقم رکھیں۔ یہ بچتیں یا تو فکسڈ ڈپازٹ یا لکویٹ فنڈز کی شکل میں ہونی چاہئیں۔ قرض آپ کے اثاثوں کی قیمت کے 50% سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔ ایک بار اپنے اثاثوں اور واجبات کی فہرست بنائیں۔ اگر یہ مطلوبہ تناسب سے زیادہ ہے تو .. ان کو کم کرنے کے لیے آئیڈیاز کے ساتھ اس پر کام کریں۔

ای ایم آئی اور انشورنس: آپ کی ماہانہ آمدنی کا 40% سے کم ہونا چاہیے، بصورت دیگر، آپ کو مالی دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ آپ کو اسی میں کریڈٹ کارڈ کی ادائیگی بھی شامل کرنی چاہیے۔ لائف انشورنس سالانہ آمدنی کے 10-15 گنا تک ہونی چاہیے۔ یک مشت رقم قرضوں اور دیگر واجبات کو بھی پورا کرتی ہے۔ پورے خاندان کے لیے 10 لاکھ روپے سے کم کا ہیلتھ انشورنس لینا نہ بھولیں'۔

بچوں کی تعلیم: تعلیم کے بڑھتے ہوئے اخراجات کو مدنظر رکھتے ہوئے سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔ آپ کی موجودہ سرمایہ کاری کے ساتھ آگے بڑھنے کے علاوہ مطلوبہ رقم اور ادائیگی کی مدت کی بنیاد پر سرمایہ کاری کے منصوبے منتخب کیے جائیں۔ صرف مالی منصوبہ بندی سے مالی دباؤ پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا۔ لیکن، آپ کسی حد تک ہچکیوں سے بچنے کے لیے روڈ میپ تیار کر سکتے ہیں، جس سے ہمیں بہت زیادہ اعتماد ملے گا، ٹریڈسمارٹ کے سی ای او وکاس سنگھانیہ کہتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.