واشنگٹن: امریکا نے مہنگائی پر قابو پانے کے لیے ایک بار پھر سخت قدم اٹھایا ہے۔ امریکی مرکزی بینک فیڈرل ریزرو نے شرح سود میں اضافہ کیا۔ امریکی فیڈ نے شرح سود میں 0.75 فیصد اضافہ کیا ہے۔ فیڈرل ریزرو مسلسل چوتھی بار شرح سود میں اضافہ کیا ہے۔ جس کی وجہ سے امریکی پالیسی سود کی شرح 3.25 فیصد سے بڑھ کر 4 فیصد ہوگئی ہے۔ یہ شرح سود سنہ 2008 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ امریکہ میں مہنگائی 40 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کی وجہ سے مرکزی بینک مسلسل شرح سود میں اضافہ کر رہا ہے۔ جس کی وجہ سے دنیا کے باقی ممالک کو بھی اپنے پالیسی ریٹ میں اضافہ کرنا پڑ رہا ہے۔ آج جمعرات کو آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی ایک خصوصی میٹنگ ہے۔ اس اجلاس میں شرح سود میں اضافے کا اعلان بھی کیا جا سکتا ہے۔ Fed hikes interest rate by 0.75 percentage point
امریکی مرکزی بینک نے کہا ہے کہ شرح سود میں اضافہ ہی امریکا میں مہنگائی پر قابو پانےکا واحد طریقہ ہے۔ امریکی فیڈ نے کہاکہ "وقت کے ساتھ، افراط زر کو دو فیصد کے اندر اندر رکھنے کی ضرورت ہے۔" انہوں نے یہ ریمارکس بدھ کی رات فیڈ کی اوپن مارکیٹ کمیٹی کے 2 روزہ اجلاس کے بعد کہے۔ تاہم، فیڈ نے یہ بھی کہا کہ اگر افراط زر میں اضافہ ہوتا ہے تو اسے شرح سود میں اضافے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔ فیڈ نے کہا کہ "آنے والے وقتوں میں مہنگائی میں اضافے کے امکانات کے پیش نظر، کمیٹی مانیٹری پالیسی کو سخت کرنے پر سنجیدگی سے غور کرے گی۔ سخت مانیٹری پالیسی کی وجہ سے معاشی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں اور مہنگائی کو کنٹرول کیا جا سکے، ایسے اقدامات کیے جائیں گے۔ "
مزید پڑھیں: