حیدرآباد: سب کے لیے ایک پالیسی پرانی کہاوت ہے، کیونکہ عام بیمہ کنندگان اب خصوصی طور پر پالیسی ہولڈرز کے لیے ان کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسیاں پیش کر رہے ہیں۔ وہ بغیر کسی پریشانی کے اپنے صارفین کو پالیسیاں فراہم کرنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔
پالیسی لیتے وقت لوگ زیادہ رقم خرچ نہیں کرنا چاہتے۔ انشورنس کمپنیاں بھی اسی کے مطابق پالیسیاں لارہی ہیں۔ موجودہ دور میں پے ایس یو کنزیوم (PAYC) موٹر وہیکل انشورنس کے معاملے میں ایک بڑے انقلاب کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ طریقہ کار بھارت میں بھلے ہی نیا اور انوکھا ہو تاہم ترقی یافتہ ممالک میں یہ پہلے سے ہی رائج ہے۔ ملک کی انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے حال ہی میں اس قسم کی پالیسییوں کی منظوری دی ہے۔ Pay-as-you-consume (PAYC) can be a revolutionary change in motor vehicle insurance
پے۔ ایس۔یو کنزیوم ایڈ آن ایک اضافی کور ہے، جو جامع موٹر انشورنس پالیسی کے تحت آتا ہے۔ یہ پالیسی ہولڈر کو اپنی گاڑی کے استعمال کی بنیاد پر انشورنس منتخب کرنے کی آزادی دیتا ہے۔ صارفین اپنی گاڑی کے استعمال کی بنیاد پر کوریج کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ صارفین محفوظ ڈرائیونگ کے لیے پریمیم میں اضافی فوائد بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
اگر ہم طے شدہ حد سے تجاوز کرتے ہیں تو ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ ایسے میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ صارف ٹاپ اپ پلان کا استعمال کر کے اپنے پلان میں کلومیٹر کا اضافہ کر سکتے ہیں اور انشورنس کور کو جاری رکھ سکتے ہیں۔ عام طور پر آٹو انشورنس پریمیم کا تعین گاڑی کے ماڈل اور عمر پر کیا جاتا ہے۔ PAYC میں ان کے علاوہ، پریمیم کا تعین یہ دیکھ کر کیا جاتا ہے کہ آپ کتنی دور سفر کرتے ہیں۔
ٹیلی میٹکس PAYC سسٹم میں ایک بہت اہم ٹول ہے۔ یہ آلہ تمام بیمہ لینے والوں کی گاڑی میں نصب ہوتا ہے۔ یہ طے شدہ فاصلے کی مسلسل نگرانی کرتا ہے۔
مذکورہ اسکیم ایسے افراد کے حق میں مفید ہے جو اپنی سواری گاڑیوں سے شاذ و نادر لمبے سفر پر جاتے ہیں اور جن کے پاس متعدد سواری گاڑیاں ہوں وہ اس سہولت بآسانی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ جو لوگ اپنی گاڑی کفایت شعاری سے استعمال کرتے ہیں وہ بھی اس پالیسی سے مستثنی نہیں ہیں۔ بجاج الیانز جنرل انشورنس کے چیف ڈسٹری بیوشن آفیسر آدتیہ شرما نے مذکورہ اسکیم سے متعلق متعدد پہلوؤں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
مزید پڑھیں: