ملک میں پٹرولیم مصنوعات اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافہ کے بعد اب دواؤں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہونے جارہا ہے۔ اس طرح عام آدمی پر ایک اور مالی بوجھ میں اضافہ ہوجائے گا۔' Essential medicines to get expensive
صرف تلنگانہ میں تقریبا 40 لاکھ افراد بی پی اور ذیابیطس کا شکار ہیں۔ طرز زندگی میں تبدیلی اور دیگر وجوہات کی بنا پر لوگ ان بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں، جس کے لیے ان کو گولی کھانا لازمی ہوجاتا ہے۔ سردی، بخار کی دواؤں کی قیمتوں میں بھی اضافہ درج کیاگیا ہے۔ ہر گھر میں ماہانہ تنخواہ میں سے کچھ رقم دواؤں کے لیے مختص کی جاتی ہے، تاہم یکم اپریل سے دواؤں کے لیے رکھی جانے والی رقم میں مزید اضافہ کرنا پڑے گا، کیونکہ یکم اپریل سے دواوں کی قیمتوں میں 10تا 20 فیصد کے اضافہ کا امکان ہے۔
نیشنل فارماسیوٹیکلس پرائزنگ اتھاریٹی کی طرف سے دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ کے لیے دوا ساز کمپنیوں کو اجازت دے دی ہے۔ اس طرح تقریباً 800 اقسام کی دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ کیاجائے گا۔ Over 800 Essential Medicines Get Expensive from April
قبل ازیں اس کے برخلاف اس مرتبہ دواؤں کی قیمتوں میں زیادہ اضافہ ہورہا ہے۔ ماہرین کاکہنا ہے کہ کبھی بھی قیمت میں 10.7 فیصد کا اضافہ نہیں ہوا ہے۔ اس مرتبہ 10.7 فیصد کا اضافہ ہونے جارہا ہے۔ اس سے عوام پر اضافی بوجھ عائد ہوگا۔ اضافی قیمتوں کا اثر میڈیکل آلات پر بھی پڑے گا۔ تھرمامیٹر، پلس آکسی میٹر، بی پی مشینوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں:
یو این آئی