حیدرآباد: الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔ عام گاڑیوں کے مقابلے ان کی انشورنس کی ضروریات مختلف ہوتی ہیں۔ اس پس منظر میں الیکٹرک کاروں کے لیے انشورنس لیتے وقت کچھ پہلوؤں پر خاص طور پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ الیکٹرک گاڑی کے لیے ایک جامع موٹر انشورنس پالیسی لیں۔ تھرڈ پارٹی انشورنس کے بغیر گاڑی کو سڑک پر نہ اتاریں۔ بارش کے موسم میں بیٹری والی گاڑیوں کا خیال رکھنا اور کچھ اضافی پالیسیاں لینا بہتر ہے۔ ٹریفک حادثے اور بیٹری میں آگ لگنے کی صورت میں انشورنس پالیسی گاڑی کا احاطہ کرتی ہے۔
گاڑی خراب یعنی چلنے لائو نہ ہونے کی صورت میں، سپلیمنٹری پالیسیز جیسے زیرو ڈپریشیئشن (زیرو ڈیپ) کافی کاگر ثابت ہوتی ہیں۔ زیرو ڈیپ کا مطلب ہے کہ انشورنس کمپنی مرمت کے وقت ڈپریشیئشن کی رقم کو کم کیے بغیر پوری لاگت کا احاطہ کرتی ہے۔ EVs کے لیے کچھ خصوصی ضمنی پالیسیاں مکمل اضافی تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ مثال کے طور پر، فرض کریں کہ بجلی کے اتار چڑھاو کی وجہ سے بیٹری اور الیکٹرک موٹر خراب ہو جاتی ہے... تو مکمل انشورنس اس کا احاطہ نہیں کرے گی۔ ای وی چارجر کے حادثاتی طور پر جل جانے کی صورت میں بھی کوئی معاوضہ نہیں دیا جاتا ہے۔
لہذا الیکٹرک گاڑی مالکان کو چاہیے کہ اضافی پالیسیاں جیسے EV چارجر کور اور EV بیٹری کور لینا چاہیے۔ EVs کو کوئی بھی نقصان مہنگا پڑ سکتا ہے، خاص طور پر برسات کے موسم میں۔ لہذا الیکٹرک گاڑی کے مالکان کو مانسون کے دوران تمام ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ ریلائنس جنرل انشورنس کے سی ای او راکیش جین کہتے ہیں کہ تب ہی آپ پریشانی سے نجات سفر سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: