ETV Bharat / business

Transgender Pilots: بھارت میں خواجہ سرا بھی پائلٹ بن سکتے ہیں، ڈی جی سی اے نے جاری کی رہنما ہدایات

بھارت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (DGCA) نے پہلی بار خواجہ سرا پائلٹس کو ہوائی جہاز اڑانے کی اجازت دی ہے۔ ڈی جی سی اے نے اس سلسلے میں رہنما خطوط میں بھی جاری کئے ہیں۔ DGCA Opens Doors for Transgender Pilots

DGCA opens doors for transgender pilots
بھارت میں خواجہ سرا بھی پائلٹ بن سکتے ہیں، ڈی جی سی اے نے جاری کی رہنما ہدایات
author img

By

Published : Aug 11, 2022, 4:02 PM IST

نئی دہلی: ڈی جی سی اے نے اپنے سرکیولر میں کہا ہے کہ خواجہ سرا امیدوار جنہوں نے اپنی ہارمون تھیراپی مکمل کر لی ہے، یا جنہوں نے 5 برس پہلے تھیراپی شروع کی ہے وہ ہوائی جہاز اڑانے کے قابل ہو جائیں گے تاہم اس کے لیے انہیں ذہنی صحت کی جانچ پڑتال سے گزرنا پڑے گا۔ خواجہ سرا امیدواروں کا دماغی صحت کا ٹیسٹ ورلڈ پروفیشنل ایسوسی ایشن فار ٹرانس جینڈر ہیلتھ کے تجویز کردہ بلیو پرنٹ پر مبنی ہوگا۔ سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ 'خواجہ درخواست دہندگان جو ہارمون تھیراپی لے رہے ہیں یا گزشتہ پانچ برسوں میں سرجری کر چکے ہیں ان کی دماغی صحت اور حالت کی جانچ کی جائے گی۔" DGCA Opens Doors for Transgender Pilots

ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) نے گزشتہ ماہ میڈیا رپورٹس کی تردید کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ریگولیٹر نے ایڈم ہیری (کیرالہ سے ایک خواجہ سرا ) کو کمرشل پائلٹ لائسنس دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ڈی جی سی اے نے تب کہا تھا کہ ایک خواجہ سرا کو فٹنس کا میڈیکل سرٹیفکیٹ جاری کیا جا سکتا ہے، بشرطیکہ انہیں کسی بھی طرح کی کوئی بیماری نہ ہو۔ ڈی جی سی اے نے بدھ کے روز اپنے رہنما خطوط میں کہاکہ ایک خواجہ سرا درخواست دہندہ کی فٹنس کا اندازہ ان کی فعال صلاحیت اور معذوری کے خطرے کا اندازہ کرنے کے اصولوں کے بعد کیا جائے گا۔

اس میں بتایا گیا ہے کہ ایسے خواجہ سرا درخواست دہندگان، جو ہارمون تھراپی لے رہے ہیں یا پچھلے پانچ برسوں سے جنس کی تبدیلی کی سرجری کروا رہے ہیں، ان کی ذہنی صحت کی حالت کی جانچ کی جائے گی۔

مزید پڑھیں:

نئی دہلی: ڈی جی سی اے نے اپنے سرکیولر میں کہا ہے کہ خواجہ سرا امیدوار جنہوں نے اپنی ہارمون تھیراپی مکمل کر لی ہے، یا جنہوں نے 5 برس پہلے تھیراپی شروع کی ہے وہ ہوائی جہاز اڑانے کے قابل ہو جائیں گے تاہم اس کے لیے انہیں ذہنی صحت کی جانچ پڑتال سے گزرنا پڑے گا۔ خواجہ سرا امیدواروں کا دماغی صحت کا ٹیسٹ ورلڈ پروفیشنل ایسوسی ایشن فار ٹرانس جینڈر ہیلتھ کے تجویز کردہ بلیو پرنٹ پر مبنی ہوگا۔ سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ 'خواجہ درخواست دہندگان جو ہارمون تھیراپی لے رہے ہیں یا گزشتہ پانچ برسوں میں سرجری کر چکے ہیں ان کی دماغی صحت اور حالت کی جانچ کی جائے گی۔" DGCA Opens Doors for Transgender Pilots

ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) نے گزشتہ ماہ میڈیا رپورٹس کی تردید کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ریگولیٹر نے ایڈم ہیری (کیرالہ سے ایک خواجہ سرا ) کو کمرشل پائلٹ لائسنس دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ڈی جی سی اے نے تب کہا تھا کہ ایک خواجہ سرا کو فٹنس کا میڈیکل سرٹیفکیٹ جاری کیا جا سکتا ہے، بشرطیکہ انہیں کسی بھی طرح کی کوئی بیماری نہ ہو۔ ڈی جی سی اے نے بدھ کے روز اپنے رہنما خطوط میں کہاکہ ایک خواجہ سرا درخواست دہندہ کی فٹنس کا اندازہ ان کی فعال صلاحیت اور معذوری کے خطرے کا اندازہ کرنے کے اصولوں کے بعد کیا جائے گا۔

اس میں بتایا گیا ہے کہ ایسے خواجہ سرا درخواست دہندگان، جو ہارمون تھراپی لے رہے ہیں یا پچھلے پانچ برسوں سے جنس کی تبدیلی کی سرجری کروا رہے ہیں، ان کی ذہنی صحت کی حالت کی جانچ کی جائے گی۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.