نئی دہلی: پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس 31 جنوری سے شروع ہو چکا ہے۔ سب سے پہلے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو دونوں ایوان سے مشترکہ خطاب کیا، جس کے ساتھ سیشن کا آغاز ہوگیا۔ اس کے بعد وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اقتصادی سروے 2023 پیش کیا۔ مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن آج یعنی یکم فروری کو بجٹ پیش کریں گی۔ بجٹ اجلاس کا پہلا مرحلہ 13 فروری تک چلے گا اور دوسرا مرحلہ 13 مارچ سے شروع ہو کر 6 اپریل تک چلے گا۔ بجٹ اجلاس کے دوران 27 اجلاس ہوں گے۔ اجلاس کے دوران حکومت کی نظریں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک اور مالی سال 2023-24 کے عام بجٹ پر ہموار بحث پر ہوں گی، جب کہ اپوزیشن جماعتوں نے اڈانی گروپ، گورنرز کے کام کاج سے متعلق مسئلہ اٹھایا۔
کچھ ریاستوں میں مردم شماری، مہنگائی، بے روزگاری جیسے مسائل پر حکومت کو گھیرنے کے لیے ذات پات کی بنیاد پر واضح اشارے دیے گئے ہیں۔ پیر کے روز کل جماعتی اجلاس میں حکومت نے واضح کیا کہ وہ پارلیمنٹ میں قواعد کے تحت ہر معاملے پر بحث کے لیے تیار ہے اور ایوان کو آسانی سے چلانے کے لیے ہر کسی کا تعاون چاہتی ہے۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ ہماری وزیر خزانہ بھی ایک خاتون ہیں۔ وہ آج ملک کے سامنے بجٹ پیش کریں گی۔ آج کے عالمی حالات میں نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا کی نظریں بھارت کے بجٹ پر لگی ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیں: