ETV Bharat / business

Income Tax New Regime اگر آپ کی آمدنی پانچ لاکھ سے کم ہے، تو آپ کو کس نظام کا انتخاب کرنا چاہیے؟

بجٹ میں وزیر خزانہ نے متوسط ​​طبقے کو ریلیف دینے کی کوشش کی ہے۔ اگر آپ کی آمدنی 5 لاکھ سے کم ہے، تو آپ دونوں ٹیکس نظاموں میں ٹیکس چھوٹ کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ Income Tax New Regime

Budget 2023 new income tax slabs: How to calculate your tax
Budget 2023 new income tax slabs: How to calculate your tax
author img

By

Published : Feb 1, 2023, 5:06 PM IST

نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بدھ کے روز مودی حکومت کی دوسری میعاد کا آخری مکمل بجٹ پیش کیا۔ بجٹ میں وزیر خزانہ نے متوسط ​​طبقے کو ریلیف دینے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے انکم ٹیکس کے نئے ٹیکس نظام میں ریلیف دیا ہے۔ نئے ٹیکس نظام کے تحت 7 لاکھ روپے تک کی آمدنی کو چھوٹ کے دائرے میں لایا گیا ہے۔ پہلے چھوٹ صرف 5 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر دستیاب تھی۔ اس کے ساتھ ہی 3 لاکھ روپے تک کی آمدنی کو ٹیکس سلیب سے نکال دیا گیا۔

اگر آپ کی آمدنی 5 لاکھ سے کم ہے تو آپ دونوں ٹیکس نظاموں میں ٹیکس چھوٹ کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ پرانے ٹیکس نظام میں 5 لاکھ روپے تک کی چھوٹ شامل ہے، یعنی 5 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جاتا۔ دوسری جانب نئے ٹیکس نظام میں 7 لاکھ روپے تک کی چھوٹ شامل ہے یعنی 7 لاکھ تک کمانے پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔

نیا ٹیکس سلیب
نیا ٹیکس سلیب

اس کا مطلب ہے کہ نیا سلیب 3 لاکھ روپے سے زیادہ کی آمدنی کے ساتھ شروع ہوگا۔ جہاں پہلے 2.5 لاکھ روپے تک کی آمدنی ٹیکس سے مستثنیٰ تھی، اب یہ بڑھ کر 3 لاکھ روپے ہو گئی ہے۔ تاہم یہ تمام تبدیلیاں صرف نئے ٹیکس نظام کے تحت ہوئی ہیں۔ یعنی 2020 سے پہلے پرانے ٹیکس نظام میں ٹیکس سلیب پہلے کی طرح ہی ہیں۔ حکومت کا ارادہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو نئے ٹیکس نظام سے جوڑنا ہے۔ اسے ایک آسان ٹیکس نظام سمجھا جاتا ہے۔

نئے ٹیکس نظام میں پہلا سلیب 3-6 لاکھ روپے ہے، جس پر 5 فیصد ٹیکس لگایا گیا ہے، لیکن چھوٹ کے لاگو ہونے کی وجہ سے یہاں مؤثر طریقے سے کوئی ٹیکس نہیں لگایا جاتا ہے۔ اس کے بعد 6-9 لاکھ روپے کا ٹیکس سلیب آتا ہے جس میں 10 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوتا ہے۔ خیال رہے کہ 7 لاکھ تک کی آمدنی چھوٹ میں آتی ہے تو کوئی ٹیکس نہیں لگے گا۔ اس کے بعد 9 سے 12 لاکھ کا سلیب جس پر 15 فیصد ٹیکس، 12 سے 15 لاکھ کے سلیب پر 20 فیصد اور 15 لاکھ روپے سے زیادہ کے سلیب پر 30 فیصد ٹیکس ہے۔

نرملا سیتا رمن نے کہا ہے کہ مالی سال 2023-24 میں انکم ٹیکس کے نئے نظام میں 5 سلیب ہوں گے۔ پہلے سلیب کی تعداد 6 تھی۔ اس کے علاوہ نئے ٹیکس نظام میں دفعہ 87A کے تحت دستیاب چھوٹ کو 5 لاکھ روپے سالانہ سے بڑھا کر 7 لاکھ روپے سالانہ کر دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ نئے ٹیکس نظام کا انتخاب کرنے والوں کو 7 لاکھ روپے تک کی سالانہ آمدنی پر کوئی ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔

بجٹ تقریر کے دوران سیتا رمن نے کہا ہے کہ اب نیا ٹیکس نظام پہلے سے طے شدہ نظام ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر کوئی ٹیکس دہندہ پرانے ٹیکس نظام میں رہنا چاہتا ہے تو اسے بتانا ہوگا۔

مزید پڑھیں:

نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بدھ کے روز مودی حکومت کی دوسری میعاد کا آخری مکمل بجٹ پیش کیا۔ بجٹ میں وزیر خزانہ نے متوسط ​​طبقے کو ریلیف دینے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے انکم ٹیکس کے نئے ٹیکس نظام میں ریلیف دیا ہے۔ نئے ٹیکس نظام کے تحت 7 لاکھ روپے تک کی آمدنی کو چھوٹ کے دائرے میں لایا گیا ہے۔ پہلے چھوٹ صرف 5 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر دستیاب تھی۔ اس کے ساتھ ہی 3 لاکھ روپے تک کی آمدنی کو ٹیکس سلیب سے نکال دیا گیا۔

اگر آپ کی آمدنی 5 لاکھ سے کم ہے تو آپ دونوں ٹیکس نظاموں میں ٹیکس چھوٹ کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ پرانے ٹیکس نظام میں 5 لاکھ روپے تک کی چھوٹ شامل ہے، یعنی 5 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جاتا۔ دوسری جانب نئے ٹیکس نظام میں 7 لاکھ روپے تک کی چھوٹ شامل ہے یعنی 7 لاکھ تک کمانے پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔

نیا ٹیکس سلیب
نیا ٹیکس سلیب

اس کا مطلب ہے کہ نیا سلیب 3 لاکھ روپے سے زیادہ کی آمدنی کے ساتھ شروع ہوگا۔ جہاں پہلے 2.5 لاکھ روپے تک کی آمدنی ٹیکس سے مستثنیٰ تھی، اب یہ بڑھ کر 3 لاکھ روپے ہو گئی ہے۔ تاہم یہ تمام تبدیلیاں صرف نئے ٹیکس نظام کے تحت ہوئی ہیں۔ یعنی 2020 سے پہلے پرانے ٹیکس نظام میں ٹیکس سلیب پہلے کی طرح ہی ہیں۔ حکومت کا ارادہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو نئے ٹیکس نظام سے جوڑنا ہے۔ اسے ایک آسان ٹیکس نظام سمجھا جاتا ہے۔

نئے ٹیکس نظام میں پہلا سلیب 3-6 لاکھ روپے ہے، جس پر 5 فیصد ٹیکس لگایا گیا ہے، لیکن چھوٹ کے لاگو ہونے کی وجہ سے یہاں مؤثر طریقے سے کوئی ٹیکس نہیں لگایا جاتا ہے۔ اس کے بعد 6-9 لاکھ روپے کا ٹیکس سلیب آتا ہے جس میں 10 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوتا ہے۔ خیال رہے کہ 7 لاکھ تک کی آمدنی چھوٹ میں آتی ہے تو کوئی ٹیکس نہیں لگے گا۔ اس کے بعد 9 سے 12 لاکھ کا سلیب جس پر 15 فیصد ٹیکس، 12 سے 15 لاکھ کے سلیب پر 20 فیصد اور 15 لاکھ روپے سے زیادہ کے سلیب پر 30 فیصد ٹیکس ہے۔

نرملا سیتا رمن نے کہا ہے کہ مالی سال 2023-24 میں انکم ٹیکس کے نئے نظام میں 5 سلیب ہوں گے۔ پہلے سلیب کی تعداد 6 تھی۔ اس کے علاوہ نئے ٹیکس نظام میں دفعہ 87A کے تحت دستیاب چھوٹ کو 5 لاکھ روپے سالانہ سے بڑھا کر 7 لاکھ روپے سالانہ کر دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ نئے ٹیکس نظام کا انتخاب کرنے والوں کو 7 لاکھ روپے تک کی سالانہ آمدنی پر کوئی ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔

بجٹ تقریر کے دوران سیتا رمن نے کہا ہے کہ اب نیا ٹیکس نظام پہلے سے طے شدہ نظام ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر کوئی ٹیکس دہندہ پرانے ٹیکس نظام میں رہنا چاہتا ہے تو اسے بتانا ہوگا۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.