ETV Bharat / business

Karnataka labour law Reforms کرناٹک حکومت پر ایپل کے دباؤ میں لیبر قانون میں ترمیم کرنے کا الزام

author img

By

Published : Mar 10, 2023, 3:33 PM IST

کرناٹک حکومت پر ایپل کے دباؤ میں آکر لیبر قوانین میں ترمیم کرنے کا الزام لگایا جارہا ہے۔ دعویٰ کیا گیا جارہا ہے کہ حکومت نے لیبر قوانین میں ترمیم کرکے 12 گھنٹے کی شفٹوں کی اجازت دے دی ہے۔ Apple, Foxconn lobbied for labour reforms

Apple, Foxconn lobbied for labour reforms in Karnataka: Report
کرناٹک حکومت پر ایپل کے دباؤ میں آکر لیبر قانون میں ترمیم کا الزام

بنگلورو: حال ہی میں کرناٹک حکومت نے لیبر قانون میں ترمیم کی ہے جس پر خوب اعتراض بھی کیا جارہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ترامیم کچھ کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کی گئی ہیں۔ اس قانون کے تحت مزدوروں سے 12 گھنٹے کام لیا جا سکتا ہے۔ فنانشل ٹائمز نے ذرائع کے حوالے سے ایک خبر شائع کی ہے، جس کے مطابق ایپل اور فاکسکون جیسی نجی کمپنیوں نے کرناٹک حکومت پر دباؤ ڈالا کہ انہیں دو شفٹوں میں کام کرنے کی اجازت دی جائے۔ ظاہر ہے کہ دو شفٹوں کا مطلب ہے کہ پورے 24 گھنٹے میں صرف 12-12 گھنٹے کے دو شفٹ ہوں گے اس سے کمپنی کم افراد کے ذریعے صرف دو شفٹوں میں پورے دن کام کو جاری رکھے گا۔

بتادیں کہ Foxconn ایک تائیوان کی کمپنی ہے۔ یہ ایپل کے لیے آئی فون بناتا ہے۔ کمپنی نے کرناٹک میں سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔ Foxconn فی الحال چین کے Zhengzhou سے آئی فون تیار کر تا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق Foxconn کی اس فیکٹری میں تقریباً دو لاکھ لوگ کام کرتے ہیں، لیکن کمپنی نے اب پلانٹ کو بھارت منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے پیچھے کووڈ کو ایک وجہ بتایا گیا ہے۔ دراصل کووڈ کی وجہ سے فاکسکون کو چین میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے ساتھ ہی چین اور امریکہ کے تعلقات میں مسلسل تناؤ بھی ایک وجہ ہے۔ غالباً ان وجوہات نے فاکسکون کو اپنی یونٹ تبدیل کرنے پر مجبور کیا ہے۔

فنانشل ٹائمز کے مطابق فاکسکون نے بنگلورو میں 300 ایکڑ اراضی کی نشاندہی کی ہے ذرائع کے مطابق کمپنی تقریباً 700 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اتنی سرمایہ کاری سے ایک لاکھ لوگوں کو روزگار مل سکتا ہے۔

اخبار میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان کمپنیوں کے دباؤ میں کرناٹک حکومت نے لیبر قانون میں تبدیلیاں کی ہیں۔ کچھ نے ان تبدیلیوں کا خیر مقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے کرناٹک کو مینوفیکچرنگ کا مرکز بننے میں مدد ملے گی، جب کہ مخالفین کا دعویٰ ہے کہ کمپنیاں مزدوروں کا استحصال کر سکتی ہیں۔ کمپنی چین میں 12-12 گھنٹے کی شفٹوں میں کام کر رہی ہے۔ کرناٹک میں اب تک نو گھنٹے کی شفٹ کی اجازت تھی، جسے اب حکومت نے تبدیل کر دیا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ بھارت نے دنیا کی بڑی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے۔ پی ایم مودی خود جس بھی ملک کا دورہ کرتے ہیں، وہاں کی کمپنیوں کے عہدیداروں سے ملاقات کرکے انہیں ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دیتے رہے ہیں۔ حکومت نے ایسی کمپنیوں کو فروغ دینے کے لیے پی ایل آئی (پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو) اسکیم بھی لائی ہے۔

مزید پڑھیں:

بنگلورو: حال ہی میں کرناٹک حکومت نے لیبر قانون میں ترمیم کی ہے جس پر خوب اعتراض بھی کیا جارہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ترامیم کچھ کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کی گئی ہیں۔ اس قانون کے تحت مزدوروں سے 12 گھنٹے کام لیا جا سکتا ہے۔ فنانشل ٹائمز نے ذرائع کے حوالے سے ایک خبر شائع کی ہے، جس کے مطابق ایپل اور فاکسکون جیسی نجی کمپنیوں نے کرناٹک حکومت پر دباؤ ڈالا کہ انہیں دو شفٹوں میں کام کرنے کی اجازت دی جائے۔ ظاہر ہے کہ دو شفٹوں کا مطلب ہے کہ پورے 24 گھنٹے میں صرف 12-12 گھنٹے کے دو شفٹ ہوں گے اس سے کمپنی کم افراد کے ذریعے صرف دو شفٹوں میں پورے دن کام کو جاری رکھے گا۔

بتادیں کہ Foxconn ایک تائیوان کی کمپنی ہے۔ یہ ایپل کے لیے آئی فون بناتا ہے۔ کمپنی نے کرناٹک میں سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔ Foxconn فی الحال چین کے Zhengzhou سے آئی فون تیار کر تا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق Foxconn کی اس فیکٹری میں تقریباً دو لاکھ لوگ کام کرتے ہیں، لیکن کمپنی نے اب پلانٹ کو بھارت منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے پیچھے کووڈ کو ایک وجہ بتایا گیا ہے۔ دراصل کووڈ کی وجہ سے فاکسکون کو چین میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے ساتھ ہی چین اور امریکہ کے تعلقات میں مسلسل تناؤ بھی ایک وجہ ہے۔ غالباً ان وجوہات نے فاکسکون کو اپنی یونٹ تبدیل کرنے پر مجبور کیا ہے۔

فنانشل ٹائمز کے مطابق فاکسکون نے بنگلورو میں 300 ایکڑ اراضی کی نشاندہی کی ہے ذرائع کے مطابق کمپنی تقریباً 700 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اتنی سرمایہ کاری سے ایک لاکھ لوگوں کو روزگار مل سکتا ہے۔

اخبار میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان کمپنیوں کے دباؤ میں کرناٹک حکومت نے لیبر قانون میں تبدیلیاں کی ہیں۔ کچھ نے ان تبدیلیوں کا خیر مقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے کرناٹک کو مینوفیکچرنگ کا مرکز بننے میں مدد ملے گی، جب کہ مخالفین کا دعویٰ ہے کہ کمپنیاں مزدوروں کا استحصال کر سکتی ہیں۔ کمپنی چین میں 12-12 گھنٹے کی شفٹوں میں کام کر رہی ہے۔ کرناٹک میں اب تک نو گھنٹے کی شفٹ کی اجازت تھی، جسے اب حکومت نے تبدیل کر دیا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ بھارت نے دنیا کی بڑی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے۔ پی ایم مودی خود جس بھی ملک کا دورہ کرتے ہیں، وہاں کی کمپنیوں کے عہدیداروں سے ملاقات کرکے انہیں ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دیتے رہے ہیں۔ حکومت نے ایسی کمپنیوں کو فروغ دینے کے لیے پی ایل آئی (پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو) اسکیم بھی لائی ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.