نئی دہلی: امول نے اچانک دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ کمپنی کی جانب سے دو ماہ کے اندر دوسری مرتبہ دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ کمپنی نے رواں برس تیسری بار دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔ قیمتوں میں پہلی بار مارچ کے مہینے میں اور دوسری بار اگست کے مہینے میں اضافہ کیا گیا تھا۔ صرف گجرات میں دودھ کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ گجرات کوآپریٹو دودھ مارکیٹنگ فیڈریشن لمیٹڈ کے ایم ڈی آر ایس سوڈھی نے کہاکہ امول نے گجرات کے علاوہ تمام ریاستوں میں فل کریم دودھ اور بھینس کے دودھ کی قیمتوں میں 2 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا ہے۔ Amul raises milk prices by Rs 2 in all states except Gujarat
امول نے اپنے صارفین کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔ کمپنی نے گجرات کے علاوہ پورے بھارت میں اپنے دودھ کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا ہے۔ آج صبح جب لوگ دودھ لینے نکلے تو ایک کلو امول دودھ کے پیکٹ پر 61 روپے کے بجائے 63 روپے لکھے دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے۔ امول نے فل کریم دودھ کی قیمت 61 روپے سے بڑھا کر 63 روپے فی لیٹر کر دی ہے۔
بتادیں کہ کمپنی کے اس فیصلے سے صارفین پر اضافہ بوجھ پڑے گا۔ نئی قیمتوں میں جو اضافہ کیا گیا ہے ان کا اطلاق آج یعنی ہفتہ سے ہو گیا ہے۔ اسے مہنگائی کے درمیان عوام کے لیے ایک اور دچھکا قرار دیا جا رہا ہے۔ دہلی، اترپردیش میں بالترتیب ایک لیٹر فل کریم دودھ 61 روپے کے بجائے 63 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔
کمپنی نے ابھی تک قیمت بڑھانے کی وجہ نہیں بتائی ہے، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ پیداواری لاگت بڑھنے کی وجہ سے قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے۔ جانوروں کی خوراک کی قیمتوں میں اضافے سے پیداوار مہنگی ہو گئی ہے۔ ممکن ہے کمپنیاں منافع کے لیے یہ فیصلہ کیا ہوگا۔ پچھلی بار جب کمپنی نے قیمتوں میں اضافہ کیا تو اس کی وجہ بڑھتی ہوئی لاگت بتائی گئی تھی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ دیوالی کا تہوار قریب آ رہا ہے اور مٹھائیاں بنانے کے لیے دودھ کی بہت زیادہ مانگ ہوتی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سے قبل مدر ڈیری نے بھی دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: