سان فرانسسکو: ٹوئٹر سے بڑے پیمانے پر ملازمین کی برطرفی کے بعد اب مارک زکربرگ کی زیر سربراہی والی کمپنی میٹا بھی ملازمین کو نکالنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔ وال سٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کے مطابق بدھ سے شروع ہونے والی برطرفی کے باعث ہزاروں ملازمین اپنی ملازمت سے محروم ہوسکتے ہیں۔ ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کے مطابق، سوشل میڈیا کمپنی میں برطرفی سے ہزاروں ملازمین متاثر ہونے کی امید ہے۔ کمپنی کی 18 سالہ تاریخ میں پہلی بار اس طرح کی وسیع پیمانے پر برطرفی ہوگی۔ Meta plans to lay off thousands of employees
ستمبر تک، فیس بک اور انسٹاگرام کی بنیادی کمپنی کے 87,000 سے زیادہ ملازمین تھے۔ جون میں، میٹا کے چیف پروڈکٹ آفیسر کرس کاکس نے ملازمین کو خبردار کیا کہ وہ معاشی بحران میں زیادہ مؤثر طریقے سے کام کریں۔ پچھلے مہینے کمپنی کے سربراہ زکربرگ نے کہا تھا کہ "2023 میں ہم اپنی سرمایہ کاری کو اعلی ترجیحی والے ترقی کے شعبوں پر مرکوز کرنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ ہماری تنظیم 2023 میں پہلے کی بنسبت تقریباً وہی یا اس سے کم رہے گی۔
غور طلب ہے کہ میٹا نے ایک اور سہ ماہی میں آمدنی میں کمی کی اطلاع دی۔ سرمایہ کاروں نے کمپنی سے اپنی رقم نکالنا شروع کر دی ہے۔ میٹا کی آمدنی رواں مالی برس کی تیسری سہ ماہی میں 4 فیصد کم ہو کر 27.7 بلین ڈالر رہ گئی۔ میٹا سرمایہ کاروں نے کمپنی سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی افرادی قوت میں کم از کم 20 فیصد کمی کرے۔ Meta Planning Layoff
مزید پڑھیں: