لندن: عالمی سطح پر بینکنگ بحران شروع ہونے کے بعد سے بحران زدہ بینکوں کو بحران سے نکالنے کے لیے آخری حربے کے طور پر لون فراہم کرنے والی بینک۔۔مرکزی بینک اور بڑے صنعت کاروں نے ہنگامی نقد رقم فراہم کیا ہے۔ یہ باتیں ایک میڈیا رپورٹ سے سامنے آئی ہیں۔ CNN نے اطلاع دی ہے کہ اب تک 400 بلین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری براہ راست مرکزی بینک کی جانب سے کی جا چکی ہے۔
امریکی فیڈرل ریزرو سلیکن ویلی بینک اور سگنیچر بینک میں تمام ڈپازٹس کی ضمانت کے لیے 140 بلین ڈالر کے لیے تیار ہے۔ اس کے بعد سوئس نیشنل بینک نے کریڈٹ سوئس کو ہنگامی قرض کے طور پر 54 بلین ڈالر کی پیشکش کی اور قرضوں میں UBS کو 209 بلین فرانک سوئس ($225 بلین) دیے گئے۔ یو ایس فیڈ نے بھی رواں ہفتے دوسرے بینکوں کو ریکارڈ رقم قرض دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ بینکوں نے حالیہ دنوں میں فیڈ سے تقریباً 153 بلین ڈالر کا قرضہ لیا، جس نے 2008 کے بحران کے دوران 112 بلین ڈالر کا سابقہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
بینکوں کو مزید دیوالیہ ہونے سے روکنے کے مقصد کے ساتھ ہفتے کے شروع میں قائم کیے گئے Fed کے نئے ہنگامی قرضہ پروگرام سے تقریباً 12 بلین ڈالر کے قرضے موصول ہوئے۔ CNN نے اطلاع دی ہے کہ فیڈ نے مالیاتی نظام کو مجموعی طور پر 318 بلین ڈالر کا قرض دیا ہے، جو عالمی مالیاتی بحران کے دوران بڑھائے گئے قرضوں کا تقریباً نصف ہے۔
سرمایہ کاروں کے لیے ایک نوٹ میں جے پی مورگن کے مائیکل فیرولی نے جمعرات کے روز کہاکہ' اب بھی بینکوں کو زیادہ رقم کی ضرورت ہے۔ گلاس آدھا خالی منظر یہ بتاتی ہے بینکوں کو بہت زیادہ رقم کی ضرورت ہے۔ شیشہ آدھا بھرا ہوا ہے اس کا مطلب ہے کہ نظام حسب منشا کام کر رہا ہے۔"
مزید پڑھیں: