ایک جاب پورٹل کے سروے کے مطابق اب بھارت میں کاروباری آنے والی جنوتیوں کے لیے تیارہیں ، رپورٹ میں یہ سامنے آیا ہے کہ 43 فیصد درمیانی اور چھوٹے کاروباری آنے والے وقت میں نئے طرح کے تریقے کار سے کاروبار کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اس کے علاوہ اگر بڑے کاروباریوں کی بات کریں تو ان مٰں 39 فیصد کاروباری کووڈ 19 کے بعد نئے سرے سے کاروبار کے لیے پرجوش ہیں۔
اس وبا کے دوران کاوبار کو کیسے روانی میں رکھا جائے تاکہ کاروبار پر کم اثر پڑے اس کے لیے ورک فرام ہوم جیسے طریقہ اپنائے گئے ہیں، اسی لیے اب کاروباری کچھ ایسے ہی کاروبار کی شائد رخ کریں جو ہر حالت میں چل پائے۔
انڈٰیڈ انڈیا کے مینیجنگ ڈائریکٹر ششی کمار نے کہا 'جہاں ایک طرف پوروی دنیا کورنا وائرس سے لڑ رہی ہے، وہیں دوسری طرف کاروباری ادارے نئے طریقے سے اپنے کاروبار کو چلانے کی کوشش کر رہے ہیں'۔
انہوں نے کہا 'ہمارے ڈیٹا کے مطابق ریموٹ ورکنگ اور ورک فرام ہوم، یعنی گھر سے کام کرنے کو زیادہ ترجیح مل رہی ہے، اور نوکری لینے والے لوگ بھی اسی طور طریقے کی طرف گامزن ہو رہے ہیں'۔
ششی کمار نےکہا 'کاروباری ادارے نئے طریقے سے اپنے کاروبار کو چلانے کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں، تاکہ کسی بھی طرح کی مشکلات کی داران ان کا کام نہ رکے'۔
یہ رپورٹ انڈیڈ کمپنی کی طرف سے تیار کی گئی ہے، جس میں طقریباً 150 کاروباری اداروں کی رائے لی گئ ہے اور بھارت کے 10 الگ الگ شہروں کا سروے کیا گیا ہے۔
اس سروے سے یہ سامنے آیا ہے کہ بھارت میں 50 فیصد کاروباریوں نے فری لانسرز کو کم کر دیا ہے'۔
اس کے ساتھ ہی ان سبھی اداروں میں 36 فیصد کاروباری ادارے ایسے ہیں جہاں نئے ملازمین کی بھرتی نہیں ہو رہی۔