ایپ اینالیٹکس فرم سینسر ٹاور کے مطابق ٹِک ٹاک کے سب سے زیادہ صارفین بھارت میں ہیں جبکہ پوری دنیا میں ٹک ٹاک دو ارب مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا جاچکا ہے۔
واضح رہے کہ قومی سلامتی کے پیش نظر مرکزی حکومت نے چین کے 59 ایپس پر پابندی عائد کردی ہے جس میں ٹِک ٹاک بھی شامل ہے۔
اس فیصلے سے ملک میں حکومت کی تعریف کی جارہی ہے۔ یہ 59 ایپس بہت مشہور تھیں جن میں ٹِک ٹاک، یوسی براؤزر ، فائل شیئرنگ ایپلی کیشن شیئر ایٹ اور کیم اسکینر جیسے ایپس پر پابندی ہے۔
- بھارت میں چینی ایپس کے صارفین کی تعداد:
شیئر اِٹ (400 ملین)، ٹِک ٹاک (120 ملین)، یو سی براؤزر (130 ملین)، کلب فیکٹری (100 ملین)، کیم اسکینر (100 ملین)، ایم آئی کمیونٹی (18 ملین)،
ہیلو (4 ملین)۔
- چینی ایپس اور ان کے ڈائریکٹرز:
ٹک ٹاک (بائٹ ڈانس)، وی چیٹ (ٹینسینٹ ہولڈنگس)، یو سی براؤزر (علی بابا)، بائیڈو (بائیڈو)، ویبو (نیسڈیک، لسڈ سینا)، کلب فیکٹری (کیمِنگ وینچر)
کارروائی کا قانونی طریقہ: دفعہ 69 اے انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کے تحت پابندیاں نافذ کی گئی ہیں۔
- پابندی کا نفاذ کیسے ہوگا؟
جیسے ہی گوگل (اینڈرائیڈ) اور ایپل کو حکومتی آرڈر کی کاپیاں ملیں گی۔ پابندی والے 59 ایپس کو گوگل پلے اسٹور اور آئی او ایس ایپ اسٹور سے ہٹا دیا جائے گا۔
سرکاری عہدیداروں نے پہلے ہی انڈین انٹرنیٹ سروس پرووائڈر (آئی ایس پی) اور ٹیل کام سروس پرووائڈر (ٹی ایس پی) سے کہا ہے کہ وہ ایپ کے ذریعے تمام ڈیٹا ٹریفک کو روکیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک بار عمل مکمل ہونے کے بعد یہ ایپس بطور ڈیفالٹ کام نہیں کریں گی۔
- چینی میڈیا (گلوبل ٹائمز) کا ردعمل:
چینی میڈیا نے اس بارے میں کہا کہ چینی کمپنیوں کی 59 ایپس پر بھارتی حکومت کی پابندی سے بھارت کو ہی نقصان ہوگا کیونکہ بھارت چین کی ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ اسٹارٹ اپس کی سرمایہ کاری کو کھو دے گا۔
چینی سرمایہ کاروں نے بھارت کے ہائی ٹیک اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام میں سرمایہ کاری کی تھی اس سے خود بھارت کی صورتحال میں بہتری آئی تھی۔
بھارت کی فنڈ مینجمنٹ کمپنی 'آئرن پلر فنڈ' کے مطابق سنہ 2019 کے آخر تک چین کی کمپنی علی بابا اور ٹینسینٹ نے بھارت کی 31 یونیکارن کمپنیوں میں سے نصف سے زیادہ سرمایہ کاری کی تھی۔ چینی کمپنیوں نے پے ٹی ایم، زومیٹو اور اولا میں سرمایا کاری کی ہے۔
29 اپریل تک بھارت میں بائیڈنس کا 'ٹک ٹاک' 600 ملین سے زیادہ بار ڈاؤن لوڈ کیا جاچکا ہے۔ 'موبائل ایپ مارکیٹ ریسرچ فرم سینسر ٹاور' کے مطابق یہ پوری دنیا کا 30 فیصد ہے۔
جن 59 ایپس پر پابندی عائد کی گئی ہے اس میں ویبو بھی شامل ہے جس پر وزیر اعظم نریندر مودی کا بھی اکاؤنٹ ہے اور ان کے دو لاکھ 40 ہزار فالوورز ہیں لیکن نریندر مودی نے اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر دیا ہے۔
- چینی ایپس اور ان کے ملکانہ حقوق:
چین کی تقریباً تمام بڑی بڑی کمپنیوں کا بھارت میں کاروبار ختم ہوجائے گا۔ ان میں ٹک ٹاک بنانے والے بائٹ ڈانس، وی چیٹ بنانے والے ٹینسنٹ اور یوسی براؤزر بناے والے علی بابا وغیرہ شامل ہیں۔
واضح رہے کہ دونوں ممالک کے مابین سرحدی تصادم کے بعد درجنوں چینی ایپس پر بھارت میں پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔
ایپ انالیٹیکل فرم سینسر ٹاور نے بتایا کہ جنوری 2014 سے اب تک بھارت میں 59 پابندی والے ایپس 4.9 بلین بار ڈاؤن لوڈ کی جاچکی ہیں۔
سنسر ٹاور کے مطابق ٹک ٹاک کو جزوی طور پر 611 ملین بار ڈاؤن لوڈ کیا گیا ہے، اس ایپ کو مجموعی طور دو ارب بار ڈاؤن لوڈ کیا گیا ہے۔