نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے آئندہ پانچ برسوں میں درج فہرست ذاتوں کے 4 کروڑ سے زیادہ طلبا کے فائدے کے لیے مرکز کے ذریعہ چلائے جانے والی اسکیم ’درج فہرست ذاتوں سے تعلق رکھنے والے طلبا کے لیے بعد از میٹرک اسکالر شپس (پی ایم ایس۔ ایس سی)‘ میں بڑی اور نمایاں تبدیلیوں کو منظوری دی ہے تاکہ درج فہرست ذاتوں کے طلبا اعلی تعلیم کامیابی کے ساتھ مکمل کرسکیں۔
کابینہ نے مجموعی طور پر 59048 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو منظوری دی ہے، جس میں سے مرکزی حکومت 35534 کروڑ روپے (60 فیصد) خرچ کرے گی اور باقی خرچ ریاستی حکومتیں اٹھائیں گی۔ اس سے موجودہ ’عہد بند ذمہ داری‘ کا نظام بدل جائے گا اور اس اہم اسکیم میں مرکزی حکومت کی حصہ داری میں اضافہ ہوگا۔
درج فہرست ذاتوں کے لیے بعد از میٹرک وظیفے کی اسکیم طلبا کو گیارہویں جماعت سے کسی بھی بعد از میٹرک کورس کی تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دیتی ہے اور اس کے تعلیم کے اخراجات حکومت پورے کرے گی۔
مرکزی حکومت اس کوشش پر بہت توجہ دینے اور مزید فروغ دینے کے لیے عہد بند ہے تاکہ درج فہرست ذاتوں کے جی ای آر (اعلی تعلیم) پانچ برس کی مدت کے اندر قومی معیار تک پہنچ سکیں۔
تففصیلات درج ذیل ہیں:
غریب سے غریب گھروں سے تعلق رکھنے والے دسویں پاس طلبا کو ان کی پسند کے اعلی تعلیمی کورسز میں داخلے کے لیے ایک مہم شروع کی جائے گی۔ تخمینے کے مطابق 1.36 کروڑ ایسے غریب طلبا جو فی الحال 10 ویں جماعت کے بعد اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ پا رہے ہیں، انہیں آئندہ پانچ برسون میں اعلی تعلیمی نظام میں لایا جائے گا۔
یہ اسکیم سائبر سکیورٹی کے زبردست اقدامات کے ساتھ آن لائن پلیٹ فارم پر چلائی جائے گی جس سے شفافیت، جوابدہی، کارکردگی اور بلا تاخیر وقت پر امداد پہنچانے کو یقینی بنایا جائے گا۔
ریاستیں آن لائن پورٹل پر اہلیت، ذات، آدھار شناخت اور بینک کھاتے تفصیلات کی بغیر غلطی کے تصدیق ذمہ داری اٹھائیں گی۔
اس اسکیم کے تحت طلبا کو مالی امداد کی منتقلی ڈی بی ٹی موڈ پر اور ترجیحاً آدھار انیبلڈ پیمنٹ سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے کی جائے گی۔ سنہ 22۔2021 سے شروع ہونے والی اس اسکیم کے لیے مرکزی حصہ (60فیصد) ڈی بی ٹی موڈ پر طے شدہ پروگرام کے مطابق براہ راست طلبا کے بینک کھاتوں میں جاری کی جائے گی۔ یہ منتقلی اس بات کو یقینی بنانے کے بعد کی جائے گی کہ متعلقہ ریاستی حکومت نے اپنا حصہ جاری کردیا ہے۔
نگرانی کے نظام کو سماجی آڈٹ ، فریق سوئم کے ذریعہ سالانہ جائزہ اور ہر ایک ادارے سے ششماہی سیلف آڈیڈ رپورٹوں کے ذریعہ مزید مستحکم کیا جائے گا۔
مرکزی امداد جو کہ 18۔2017 سے 20۔2019 تک کے دوران تقریباً 1100 کروڑ روپے سالانہ تھی میں پانچ گنا اضافہ کیا جائے گا جو کہ 21۔2020 سے 26۔2025 کے دوران سالانہ تقریباً 6000 کروڑ روپے ہوگی۔