مودی سرکار نے حکومت کے دوسرے ٹرم کا اپنا بجٹ پیش کرتے ہوئے اس بجٹ کو عوام کے حق میں بتایا۔ صحت، زراعت اور ریلوے جیسے پبلک سیکٹر کے بجٹ میں اضافہ جب کہ اقلیتی امور کے مد میں معمولی اضافے کے ساتھ کئی اہم اعلانات کے باوجود ٹیکس سلیب، پیٹرول، ڈیزل، گیس میں کسی طرح کی رعایت نہ دینے سے مڈل و سروس کلاس طبقے نے مایوسی ظاہر کرتے ہوئے ملے جلے ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
مودی سرکار کی جانب سے پیش کیے گئے اس عام بجٹ کو جہاں انتخابی بجٹ کہا جا رہا ہے وہیں ایسے میں یہ بجٹ مخالفت سیاسی جماعتوں کے لیے بھی حکومت پر تنقید کا ذریعہ ثابت ہو رہا ہے اب دیکھنا ہے کہ یہ بجٹ الیکشن میں بی جے پی کے لیے کتنا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔